بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہوں گے،بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) کے صدر میر جام کمال خان عالیانی کا پریس کانفرنس سے خطاب

  • August 2, 2018, 11:18 pm
  • National News
  • 430 Views

کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) کے صدر میر جام کمال خان عالیانی نے کہاہے کہ ہماری پارٹی کے درمیان قائد ایوان سمیت اسپیکر کے مسئلے پر کوئی اختلافات نہیں ہے آئندہ دو روز میں قائد ایوان اور اسپیکر کے ناموں کے اعلان باہمی صلاح ومشورے اور مشاورت سے کیا جائیگا ،پارٹی کے اندر کوئی دھڑہ بندی نہیں ہے ،بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سردار صالح بھوتانی نے بیان جاری کیا ہے ابھی تک میں نے اس کو پڑھا نہیں تاہم جو بھی فیصلے ہوں گے وہ صلاح ومشورے سے ہوں گے ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات ضرورہوئی ہے وہ صوبے میں انکی پارٹی ہمیں سپورٹ کررہی ہے اور مرکز میں ہماری پارٹی انکو سپورٹ کرے گی یہ تاثر غلط اور بے بنیاد ہے کہ بلوچستان کے فیصلے اسلام آباد یا بنی گالہ میں نہیں ہوں گے ،بلوچستان کے فیصلے بلوچستان میں ہی ہوں گے ،انہوں نے یہ بات جمعرات کی شام کو اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچنے کے بعد بلوچستان صوبائی اسمبلی کے نومنتخب آزاد رکن سردار عبدالرحمن کھیتران کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری منظور احمد کاکڑ ،آزاد سینیٹر انوارالحق کاکڑ ،پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات چوہدری شبیر ،علاؤ الدین کاکڑ اور پارٹی کے دیگر ارکان بھی موجود تھے ،اس سے قبل سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے 2018کے الیکشن میں اپنے حلقہ سے کامیاب ہواہوں آج میں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کررہاہوں یہ میرے لئے بڑے فخر کی بات ہے کہ میر جام کمال خان عالیانی کے داد اور والد کے میرے خاندان اور میرے والد سے دیرینہ تعلقات تھے آج میں میر جام کمال کیساتھ بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہورہاہوں انشاء اللہ بلوچستان پارٹی ترقی کرے گی ،میر جام کمال خان عالیانی کے خاندان اورمیرے خاندان نے پاکستان کیلئے جو قربانیاں دی ہے وہ ہمیشہ یاد کی جائے گی ،بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر میر جام کمال خان عالیانی نے کہاکہ بعض میڈیا چینلز اور اخبارات میں ایسی خبریں شائع ہورہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ،سردار اختر جان مینگل اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی ہمارے کوئٹہ اور اسلام آباد میں رابطے ہوئے ہیں اگر وہ ہمارے ساتھ حکومت میں شامل ہوں گے تو خوش آمدید کہیں گے اگر وہ اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیں گے تو انکی مرضی ہمارے بلوچستان میں پی ٹی آئی ،اے این پی ،ایچ ڈی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے آئندہ چند روز تک سب کچھ سامنے آجائے گا ،کوئٹہ میں پارٹی کا اجلاس بلایا جارہاہے جس میں باہمی صلاح ومشورے کے بعد قائد ایوان اور اسپیکر کے ناموں کا اعلان کیاجائیگا ،سیاست میں کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے جاتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہم جو بھی فیصلے کریں گے بلوچستان میں کریں گے اور اسلام آباد وبنی گالہ فیصلے کرانے کیلئے نہیں جائیں گے،انہوں نے کہاکہ اس وقت بلوچستان عوامی پارٹی کو 30سے زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہوچکی ہے ،اختلاف رائے ہر سیاسی جماعت میں ہوتاہے اسی طرح ہماری پارٹی میں بھی کسی مسئلے پر اختلاف رائے ہوسکتا ہے کیونکہ ہم ڈیکٹیر شپ کے قائل نہیں ہے ،ہم نے ہمیشہ جمہوری انداز میں فیصلے کئے ہیں کیونکہ جمہوریت کا یہی انداز ہوتاہے کہ فیصلے اکثریت رائے سے کئے جائے ،پارٹی کے جنرل سیکرٹری منظور احمد خان کاکڑ نے کہاکہ ہماری پارٹی کے اندر کوئی ڈیٹ لائن نہیں تمام فیصلے مشاورت سے کئے جاتے ہیں ،ہمارا اسمبلی میں جتنے بھی سیاسی پارٹیاں منتخب ہوکر آئی ہے ان سب سے رابطہ ہے اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری ،سردار اختر جان مینگل اور دیگر جماعتوں سے رابطے شروع ہے ،انہوں نے کہاکہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجوکا جو بیان اخبارات میں شائع ہواہے اس بارے میں انہوں نے خود ہی وضاحت کردی ہے ،انہوں نے کہاکہ اے این پی کے صدر اصغر خان اچکزئی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے جاری ہے اور جاری رکھیں گے کیونکہ ہم لوگ سیاسی لوگ ہیں ہم لوگ کبھی بھی سیاست میں بات چیت کے دروازے بند نہیں کریں گے ،انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند سے بھی ہماری بات چیت جاری ہے وہ ہمارے ساتھ ہے اور وہ حکومت کا حصہ ہوں گے ،مرکزمیں ہماری پارٹی ان سے تعاون کرے گی اور صوبے میں پی ٹی آئی بلوچستان ہمارے ساتھ تعاون کرے گی ،انہوں نے کہاکہ جلد ہی ایک دوروز میں مزید آزاد ارکان ہماری پارٹی میں شامل ہوجائیں گے اور اس وقت ہم اسمبلی میں بھاری سنگل جماعت بن کر ابھرے ہیں ،سردار اختر جان مینگل کو بھی ہم نے حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی اب انکی مرضی ہے کہ وہ حکومت میں شامل ہوتی ہے یا اپوزیشن میں بیٹھتی ہے یہ فیصلہ کرنا اب انکا کام ہے ،انہوں نے کہاکہ سابقہ وزیراعلی اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے انکے حوالے سے جو بیان اخبار ات میں شائع ہواہے اس بارے میں انہوں نے وضاحت کردی ہے ،انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی نئی پارٹی ہے ،اس موقع پر کھیتران قبائل سے تعلق رکھنے والے افرادبھی موجود تھے ۔