عوام کا بھاری مینڈیٹ صرف تبدیلی کیلئے ہے ،یار محمد رند

  • August 9, 2018, 11:36 pm
  • National News
  • 319 Views

کوئٹہ(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر و رکن قومی اسمبلی سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ عوام نے ہمیں بھاری مینڈیٹ سے اس لئے جیتایا تاکہ ہم ملک میں واضح تبدیلی لاسکیں ہم نے ابھی تک اقتدار سنبھالا نہیں اس سے پہلے ہی ڈالر کے ریٹ میں واضح کمی آگئی موجودہ اپوزیشن کا قیام ہمارے لئے موثر ہے تاکہ وہ ہمیں صحیح راستے دکھانے کے لئے کردار ادا کرے ایک ایم این اے یا ایم پی اے کو پتہ ہوتا ہے کہ اب اس کے علاقے میں ترقیاتی کام کہاں ہونے چاہئیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا سردار یار محمد رند نے کہا کہ ہمیں عوام نے بھاری مینڈیٹ اس وعدے پر دیا کہ ہم ملک میں تبدیلی لاسکیں ہم نے ابھی تک اقتدار سنبھالا بھی نہیں اور ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے ہمیں ملک میں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جیسا کہ گڈگورننس اور آنے والے دو 3 مہینوں میں 12 ملین قرضے دینے ہیں انہوں نے کہا کہ بننے والے موجودہ اپوزیشن ہمیں سیدھا راستہ دکھانے کے لئے موثر کردار ادا کرسکتی ہے ہماری کوشش ہے کہ ہم انہیں ساتھ لیکر چلیں اور ان کی رائے کا احترام کریں گے انہوں نے کہا کہ اس بات میں دورائے نہیں کہ ماضی میں ممبر قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کا اپنے علاقوں میں انتظامی امور اور محکموں میں عمل دخل رہا ہم ایسی تبدیلی لیکر آنا چاہتے ہیں کہ جہاں پر محکمے سیاسی عمل دخل سے مکمل طورپر آزاد ہونگے انہوں نے کہا کہ ایک بیوروکریٹ سے زیادہ ایم این اے یا ایم پی اے کو پتہ ہوتا ہے کہ ان کے علاقے میں ترقیاتی کام یا ڈیمز کہاں بننے چاہئیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہم باپ پارٹی کے اتحادی ہیں ہم نے غیر مشروط طور پر اعلان کیا تھا ہمارے چےئرمین نے اعلان کیا تھا کہ ہم ان کو سپورٹ کریں گے اگر وہ چاہئے کہ ہم ان کے حکومت میں ان کا حصہ بنیں تو پھر جو ہماری پارٹی کے پالیسی ہے اور جس طرح ہم ملک میں تبدیلی لائیں گے ان پر ان کو چاہئے کہ اس پر عملدرآمد کرائیں انہوں نے کہا کہ ہمارے اور باپ پارٹی کے ڈیمانڈ تقریباً ایک جیسے ہیں اس میں الفاظ کا فرق ہوسکتا ہے باقی جو چیزیں ہمارے منشور میں ہیں وہ بھی وہی بات کرتے ہیں آنیوالے وقت میں ہم بلوچستان کے مسائل حل کریں گے انہوں نے کہا کہ بی این پی کے دوستوں کے کچھ تحفظات تھے جو ہمارے بھی تھے جس میں سب سے پہلا یہ تھا کہ ریکورڈک اور سیندک پر ان کو کچھ تحفظات تھے پچھلے 30سال سے ریکورڈک سے ہمارے چینی دوست میٹریل لے جاتے ہیں اور مہینے کے آخریا 6مہینے بعد ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ریکورڈک سے کتنا سونا،تانبا یا دیگر معدنیات برآمد ہوئی ہے ہماری خواہش ہے کہ یہ پروجیکٹ یا مستقبل میں لگنے والے پروجیکٹ کو یہاں پر مکمل کیا جائے ،دوسرا یہ کہ وہ کہتے ہیں کہ بلوچستان سے بہت سے لوگ لاپتہ ہوئے ہیں ،گوادر میں لوگوں کو روزگار دیا جائے اور وہاں پر جو آبادی آئیگی اس سے لوکل آبادی اقلیت میں تبدیل نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توڑا ٹائم دیا جائے کام کرنے کے لئے ہم نے ابھی تک حلف نہیں اٹھائے اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم احتجاج کریں گے ۔