خیرات پرزندہ نہیں رہنا ، ساحل ووسائل پر اختیار دیا جائے ، سرداراختر مینگل

  • August 24, 2018, 11:08 pm
  • National News
  • 248 Views

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ہم خیرات پر زندہ نہیں رہنا چاہتے ہمیں اپنے ساحل ووسائل پر اختیار دیا جائے عمران خان مسنگ پرسن افغان مہاجرین ‘ گوادر اور وفاقی 18 ہزار ملازمتوں پر بااختیار کمیٹیاں بنائیں تبدیلی ابھی تک نہیں آئی ہے خدا کرے حکومت 5 سال پورے کرے لاپتہ افراد کی تعداد 2017ء میں 5 ہزار 128 تک پہنچی اور کچھ دنوں میں کچھ لوگ اپنے گھروں پر پہنچ گئے ہیں ان خیالات کا اظہار سردار اختر جان مینگل نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میں نے اسمبلی میں بلوچستان کے لوگوں کے احساسات اور جذبات کی عکاسی کی اور اس کے مقابلے میں میری باتیں کچھ نہیں تھیں تبدیلی ابھی تک نہیں آئی ہے خدا کرے نئی حکومت پانچ سال پورے کرے یہ کوئی نئی بات نہیں کہ مختلف چینل میں میری تقریر کو کٹ کیا گیا بلوچستان کے لوگوں کو نظروں سے اوجھل کیا گیا ہے جب تک بلوچستان کو سمجھیں گے نہیں 70 سال کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اگر بلوچستان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہئے ہم نے 6 نکات رکھے ہیں اور خان صاحب نے ہمیں یقین دہانی کرائی اور ہم نے موقع دیا ہے 70 سال سے کسی نے ہمیں حق اور حاکمیت کا اختیار نہیں دیا بلوچستان کے لوگوں نے کرسی کے لئے جدوجہد نہیں کی بلکہ بلوچستان کے لوگوں نے اختیارات کے لئے جدوجہد کی ہے بلوچستان میں جس زمین پر جو آباد ہے اس کا وہی مالک ہونا چاہئے بلوچستان کے وہ علاقے جو ایک زمانہ میں بلوچستان کا حصہ تھے وہ بھی اب پنجاب کا حصہ بن گئے ہیں لاپتہ افراد کی تعداد 2017ء میں پانچ ہزار 128 تک پہنچی ہے ان میں سے کچھ دنوں میں کچھ لوگ اپنے گھروں تک پہنچ گئے ہیں اور اگر لاپتہ افراد نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اسلام آباد میں بیٹھے لوگ لاپتہ افراد کے ٹریبونل کی باتیں کرتے ہیں یہ لوگ کبھی بلوچستان میں کسی ایک کے گھر گئے ہیں اگر عمران خان ہمارے 6 نکات پر بے بس ہوئے تو ہمیں صاف صاف بتادیں کہ لاپتہ افراد کہاں ہیں اگر مار دیئے گئے ہیں تو بھی بتا دیں تاکہ ان کے ورثاء کو ہم یہ بات بتا دیں کہ ان کے لئے نوافل ادا کریں گزشتہ روز قومی اسمبلی میں جو ہنگامہ آرائی ہوئی اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی طرف سے یہ اچھا اقدام نہیں ہے حکومتی ارکان کو اچھے ماحول کی طرح اسمبلی چلانا چاہئے تھی عمران خان کو بلوچستان میں رابطوں کا سلسلہ تیز کرنا چاہئے اور بلوچستان کے بارے معلومات بھی ہونا چاہئے ہم نے جو نکات دیئے ہیں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک دن میں بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اگر نیک نیتی ‘ سنجیدگی شامل ہو تو ہم آرام سے حل کریں گے ہم نے ٹائم فریم دیا ہے ایک سال تک آزاد بنچوں پر ہونگے اور ہم مثبت اقدام چاہئے اپوزیشن کا ہوگا چاہئے حکومت کا ہو حمایت کریں گے اور بااختیار کمیٹی مسنگ پرسن افغان مہاجرین گوادر میں پینے کا پانی ساحل ووسائل وفاقی حکومتوں میں 18 ہزار نوکریاں ان سب کے لئے بااختیار کمیٹی بننی چاہئے ہم خیرات پر زندہ رہنا نہیں چاہتے ہمیں ہمارے ساحل ووسائل کا اختیار دیاجائے اور پھر ہم خیرات دینا بھی جانتے ہیں ۔