ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی ہٹ دھرمی کا فائدہ پی ٹی آئی کو ہوگا،حاصل خان بزنجو

  • August 30, 2018, 11:15 pm
  • National News
  • 103 Views

کوئٹہ (آن لائن) نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میرحاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ ا گر اس وقت اپوزیشن متحد ہوتی تو پاکستان تحریک انصاف کے لئے حکومت کرنا کافی مشکل ہو جاتا بدقسمتی سے دونوں جماعتیں مفاہمت کے بجائے اپنی باتوں پر زور دے رہی ہیں جس کے باعث پاکستان تحریک انصاف فائدہ اٹھا رہی ہے اب بھی وقت ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی ہٹ دھرمی کا رویہ ترک کرکے جمہوریت کی بقاء کے لئے جدوجہد کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیامیرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی ایک دور سے ایک دوسرے کے مخالف سیاسی جماعت رہی ہے ان دونوں کو سیٹ ہونے کے لئے کم از کم 2 سے 3 مہینے لگیں گے کیونکہ حال ہی میں دونوں جماعتیں ہار چکی ہیں جب متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں یہ سب فیصلے ہو چکے تھے کہ صدر اور وزیراعظم کس پارٹی سے ہو گا تو اس کے بعد پیپلزپارٹی کا وزیراعظم کے نام پر اختلاف یا صدارتی امیدوار کے لئے اعتزاز احسن کا نام نامزد کرنا بے مقصد ہے انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتیں دو تین مہینے تک ایک دوسرے کے ساتھ اپوزیشن میں اتحادی ہو جائیں گی ہم اپنی غلطیوں کے باعث حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو موقع دے رہے ہیں کہ وہ بغیر کسی چیلنج کے وزیراعظم اور صدر کو منتخب کرارہے ہیں اگر اس وقت اپوزیشن متحد ہوتی تو پاکستان تحریک انصاف کے لئے حکومت کرنا کافی مشکل ہو جاتا بدقسمتی سے دونوں جماعتیں مفاہمت کے بجائے اپنی باتوں پر زور دے رہی ہیں جس کے باعث پاکستان تحریک انصاف فائدہ اٹھا رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم ایک متحد اپوزیشن بنائیں اگر ہم صدارت کے الیکشن میں ہارتے بھی ہیں تو تب بھی ہم اپنی کوششیں نہیں چھوڑیں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے ایک مضبوط اپوزیشن بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ اتحادیوں کو ایک ساتھ لیکر چلنا انتہائی مشکل کام ہے کیونکہ تمام پارٹیوں کے خیالات ملتے نہیں انہوں نے کہاکہ ہم اب بھی اپوزیشن کررہے ہیں اس وقت اپوزیشن کی جانب سے صدارتی امیدوار کے لئے حالات سازگار نہیں ہیں کیونکہ دو بڑی پارٹیاں ابھی حال ہی میں الیکشن میں آئی انہوں نے کہا کہ صدارتی امیدواروں میں میرے نزدیک اعتزاز احسن کی اہمیت اور عزت زیادہ ہے اور میں ان کا احترام بھی کرتا ہوں اگر (ن) لیگ مانے تو ہم خود مولانا فضل الرحمان کے پاس جاکر صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے دستبردارہونے کے لئے درخواست کرونگا ۔