انصاف کی فوری فراہمی سے مظلوموں کی داد رسی سمیت عوام کا عدلیہ پر اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا، محمد نور مسکانزئی

  • August 31, 2018, 10:33 pm
  • National News
  • 110 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہاہے کہ انصاف پر مبنی بروقت فیصلوں سے نہ صرف عدلیہ کا وقار بلند ہوگا بلکہ انصاف کی فوری فراہمی سے مظلوموں کی داد رسی سمیت عوام کا عدلیہ پر اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا لہٰذا جج صاحبان اور ماتحت عدالتیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوداعی فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ریفرنس کے شرکاء میں جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر، جسٹس جمال خان مندوخیل ، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس ہاشم خان کاکڑ ، جسٹس محمد اعجاز سواتی ، جسٹس کامران خان ملا خیل ، جسٹس ظہیر الدین کاکڑ ، جسٹس عبداللہ بلوچ ، جسٹس نذیر احمد لانگو سمیت ماتحت عدالتوں کے جج صاحبان ، ایڈؤکیٹ جنرل ، چیئرمین سروس ٹریبونل ، چیئرمین انوائر مینٹل ٹریبونل، چیئرمین بار کونسل اور بار کونسل کے ممبران و دیگر شامل تھے ۔ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے کہا کہ بینچ اور بار کا چولی دامن کا ساتھ ہے دونوں ہی معاشرے میں انصاف کی فراہمی کیلئے اپنے کردار کو مزید مؤثر بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط عدلیہ ہی ملک کی بقاء کی ضامن ہے اور انہوں نے بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ قانون کی بالا دستی کے لئے بھر پور کوششیں کی اور اس تمام عرصے میں انہیں اپنے ماتحت ججوں ، ماتحت عدالتوں اور بار کی جانب سے بھر پور تعاون حاصل رہا ۔ انہوں نے کہاکہ اس موقع پر انہیں وہ تمام شہیدو کلاء یاد آرہے ہیں جنہوں نے اپنے لہو کا نذرانہ دیتے ہوئے آئین اور قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک میں حق و انصاف او رملکی سالمیت کی خاطر جن جن لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہم سب ان کے احسان مند ہیں اور ان کی اس عظیم قربانی سے ملک میں امن وامان اور قانون کا بول بالا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ آئین وقانون کے حوالے سے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں جسکی وجہ سے عدلیہ کو انصاف کی فراہمی میں آسانی ہورہی ہے ۔ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس سیدہ طاہر صفدر، جسٹس جمال خان مندوخیل ، صدر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن شاہ محمد جتوئی ، عبداللہ خان کاکڑ ، مجیب مینگل و دیگر نے کہا کہ جسٹس محمد نور مسکانزئی نے اپنے کیریئر کے آغاز سے لے کر اب تک بطور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ انہوں نے باعزت اور ایک شفیق انسان کی طرح اپنی زندگی گزاری ، ان کی شخصیت میں صبر ، حوصلہ اور دوستی کا پہلونمایاں پایا گیا انہوں نے آئین وقانون کی حکمرانی کیلئے انتہائی سنجیدہ اقدامات کیئے ۔ انہوں نے بار اور بینچ کوایک صف پر لاکر کھڑا کردیا ۔ جبکہ انہوں نے حق و انصاف پر مبنی فیصلوں میں کسی قسم کے تعلق اور اثر کو خاطر میں نہیں لایا انہوں نے اس ضمن میں امید ظاہر کی کہ عدلیہ سے وابستہ تمام لوگ جسٹس محمد نور مسکانزئی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آئین و قانون کی بالا دستی کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔