سی پیک کے تناظر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام ایک اہم منصوبہ ہے، جام کمال

  • September 7, 2018, 11:16 pm
  • National News
  • 100 Views

کوئٹہ(خ ن) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے گوادر یونیورسٹی کے مجوزہ منصوبے کاایکٹ اور چارٹر منظوری کے لئے فوری طور پر صوبائی کابینہ کے اجلا س میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سی پیک کے تناظر میں گوادر یونیورسٹی کا قیام ایک اہم منصوبہ ہے، گوادر میں بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی کے قیام سے گوادر، مکران اور پورے صوبے میں شعبہ تعلیم میں بہتری آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر یونیورسٹی کے قیام کے منصوبے کاجائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ وائس چانسلر تربت یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے اجلاس کو منصوبے سے متعلق امور پر بریفنگ دی، انہوں نے بتایا کہ گوادر یونیورسٹی کا منصوبہ سی پیک کے منصوبوں میں شامل ہے اور فیڈرل پی ایس ڈی پی کا حصہ ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 5ارب روپے سے زائد ہے، یونیورسٹی کا ایکٹ اور چارٹر تیار ہے جسے ایچ ای سی نے بھی منظور کیا ہے اور جلدانہیں صوبائی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ منصوبے کی فزیبلیٹی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے ایکٹ کی منظوری اور اراضی کے حصول کے بعد منصوبے کا پی سی ون تیار کیا جائے گا اور اس پر تعمیراتی کام کا آغا ز کردیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گوادر میں تربت یونیورسٹی کا سب کیمپس کام کررہا ہے جس میں بی ایس کی کلاسز لی جارہی ہیں، وزیراعلیٰ نے محکمہ بورڈ آف ریونیو کو منصوبے کے لئے مختص اراضی کی فوری منتقلی کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سیکریٹری کالجز کو صوبائی سطح پر ہائر ایجوکیشن کے قیام کی سفارشات کی تیاری کی ہدایت بھی کی جسے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جبکہ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری کالجز کو صوبے کے مختلف علاقوں میں زیر تعمیر پولی ٹیکنک انسٹیٹیوٹ کی فوری تکمیل اور فعالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کے لئے مطلوبہ فنڈز کا فوری اجراء کیا جائے گا۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شعیب گولہ، سیکریٹری قانون عبدالرحمن بزدار اور سیکریٹری کالجز عبداللہ جان اجلاس میں شریک تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان جو کہ بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین بھی ہیں کی زیرصدارت بورڈ آف ڈائریکٹر ز کا اجلاس جمعہ کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں بی بی او آئی اینڈ ٹی کے اہم امور کا جائزہ لیتے ہوئے بعض فیصلوں کی منظوری دی گئی، چیف ایگزیکٹو آفیسر بی بی او آئی اینڈ ٹی روحیل بلوچ نے اجلاس کو اپنے ادارے سے متعلق امور اور بورڈ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان فیصلوں کو قانونی حیثیت دینے کے لئے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرکے ان کی منظوری لی جائے گی، اجلاس میں اسلام آباد میں بی بی او آئی اینڈ ٹی کے ڈیسک کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ بلوچستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات اور مواقعوں کے علاوہ سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والے سہولتوں کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لئے موثر حکمت عملی پر عملدرآمدکی منظوری دی گئی جس میں بروشرز اور ڈاکو مینٹریز کی اشاعت اور تیاری بھی شامل ہے جنہیں بورڈ کی ویب سائٹ کے ذیعہ اجاگر کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ادارے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں صوبے کے صنعت وتجارت کے تمام ایوانوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔ اجلاس میں بی بی او آئی اینڈ ٹی کی خالی آسامیوں کو فوری طور پر مشتہرکرنے اور ان پر میرٹ کے مطابق اہل افراد کو بھرتی کرنے کی ہدایت کی گئی، وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی سیکریٹری قانون کو بھی بورڈ آف ڈائریکٹر ز میں شامل کرنے کے فیصلہ کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب ہمیں کاغذی کاروائیوں اور اجلاسوں سے آگے بڑھتے ہوئے عملی اقدامات کا آغاز کرناہوگا، ہم بھرپور وسائل رکھنے کے باوجود دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں، ہمارے پاس توانائی، معدنیات، زراعت ، لائیو اسٹاک، سیاحت او رسمندری پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے حصول کے وسیع مواقع موجود ہیں جنہیں صحیح معنوں میں دنیا کے سامنے لاکر بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کی جاسکتی ہے، سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور ماحول کی فراہمی سے سرمایہ کاری کو فروغ مل سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی بی او آئی اینڈ ٹی کو صحیح معنوں میں فعال کرکے اس ادارے کی آئی ایس او سرٹیفیکیشن کی جاسکتی ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل ہوگا، وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بی بی آئی او اینڈ ٹی اپنے مینڈیٹ کے مطابق سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعہ تما م ضروری سہولتیں ایک چھت کے نیچے فراہم کرے وزیراعلیٰ نے کہا کہ نجی شعبہ کے ساتھ اراضی کی فراہمی کے ذریعہ ایکویٹی کی بنیاد پر شراکت داری کا جائزہ بھی لیا جائے جس سے صوبے کو منافع کی مد میں کثیر زرمبادلہ بھی حاصل ہوسکے گا۔ وزیراعلیٰ نے یہ ہدایت بھی کی کہ تمام محکمے اپنے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات سے متعلق معلومات بی بی آئی او اینڈ ٹی کو فراہم کریں جنہیں معلوماتی بروشر میں شامل کیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد سب سے پہلے اسلام آباد پہنچتی ہے لہٰذا اسلام آباد میں سرمایہ کاروں کی رہنمائی کے لئے فوری طور پر فعال ڈیسک قائم کیا جائے، انہوں نے کہا کہ وہ بحیثیت چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر بی بی او آئی اینڈ ٹی کے تمام متعلقہ امور کی خود نگرانی کریں گے اور اس اہم ادارے کی بھرپور فعالیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔