کالا باغ ڈیم کو 3اسمبلیاں مسترد کرچکیں،مزاحمت کی جائے گی،پیپلز پارٹی

  • September 17, 2018, 8:24 pm
  • Breaking News
  • 260 Views

کراچی (خبرایجنسیاں) پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کو 3صوبوں کی اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں، مسترد کئے گئے متنازع ڈیم کو ایک بار پر مسلط کرنااسمبلیوں اور عوام کی توہین ہے جو بھی اس متنازع مسترد دیم کی بات کرے گا اس کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔ تفصیلات کےمطابق پیپلز پارٹی کی سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ سندھ کے عوام اس وقت بھی پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں، پانی کی کمی کی وجہ سے صرف 30فیصد رقبے پر فصلیں کاشت ہو سکتی ہیں، دریائے سند پر کالا باغ ڈیم بنانے سے سندھ کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ۔ سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے کوٹری بیراج پر پانی روکنے کی وجہ سے ٹھٹھہ بدین کی لاکھوں ایکڑ زمین سمندر برد ہو چکی ہے۔ انہوں نے باور کروایا کہ عالمی قانون کے مطابق دریا کے آخر پر بسنے والوں کا زیادہ حق ہوتا ہے۔دوسری جانب سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کے معاملے کو چھیڑنے سے وفاق کمزور ہوگا اور بے وقت راگنی چھیڑنے سے دیگر آبی منصوبے بھی متنازع ہوجائیں گے،

متنازع معاملات کو ہوا دینا قوم کو تقسیم در تقسیم کرنے کے مترادف ہے،عام انتخابات میں من پسند نتائج لے کر پہلے ہی قوم کو تقسیم کر دیا گیا اب کالا باغ ڈیم کے گڑھے مردے اکھاڑنے سے وفاق کمزور ہوگا، بڑے آبی ذخائر کا فیصلہ کسی غیرمنتخب فورم سے نہیں ہو سکتا، لگتا ہے بریفنگ دینے والوں نے کالاباغ ڈیم کے صرف ایک پہلو پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ بریفنگ دینے والے ڈیم کے سیاسی پہلو پر بریفنگ دیتے تو متنازع ڈیم کا ذکر نہ کیا جاتا، توقع ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔دریں اثناء وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ دینے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، لاکھوں پناہ گزینوں کا بوجھ کئی سالوں سے برداشت کررہے ہیں، عمران خان کو بنگالیوں کا دکھ ہوتا تو بنی گالا کے دروازے کھول دیتے، عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پاکستان مہاجرین کی مدد کرتا آیا ہے، عمران خان کو کراچی میں کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنا چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان پر بیان اٹھارویں ترمیم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، کچھ روز پہلے چیف جسٹس نے کراچی کی صفائی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ سعید غنی نے کہا کہ عمران خان کراچی میں صفائی کی فکر کے بجائے پشاور کو کچرے سے صاف کریں۔