چمن ، پاک افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ سرحد بند نیٹوسپلائی معطل،ہزاروں افرادپھنس گئے

  • October 15, 2018, 12:13 am
  • National News
  • 159 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک) چمن پاک افغان سرحدسکان کانڑ کے علاقے میں پاکستانی فورسز کی جانب سے باڑ لگانے کے دوران افغان فورسز کے ساتھ تلخ کلامی پر دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ پاک افغان سرحد باب دوستی گیٹ ہر قسم کی آمد ورفت کیلئے مکمل طور پر بند افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بند حالات کشیدہ پاک افغان سرحد پر بھاری نفری تعینات، تفصیلات کے گزشتہ کئی ماہ سے پاک افغان سرحد پر پاکستان کی جانب سے باڑ لگانے پر افغان فورسز اور پاکستانی فورسز کے درمیان تنازع چلا آرہا تھا جس پر کئی مرتبہ سیکورٹی کے اعلیٰ آفیشلز کے درمیان مزاکرت ہوئے جوناکام ہوئے گزشتہ روزپاک افغان سرحد سکان کانڑ کے علاقے تنگہ درہ میں پاکستانی فورسز کی جانب سے باڑ لگانے کا کام جاری تھا افغان فورسزنے پاکستانی فورسز کو باڑلگانے سے روکنے کی کوشش کی جس پر دونوں فورسز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور مورچہ بند ہوگئے اور چھوٹے ہتھیاروں سے فارئرنگ کا سلسلہ شروع ہوا بعد میں پاک افغان سرحد پر افغان فورسز اور پاکستانی اعلیٰ آفیسران کے درمیان مذاکرات ہوئے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد افغان فورسز نے پاک افغان سرحد کو ہر قسم کی آمد ورفت کیلئے بند کردیا پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی اور گشت میں اضافہ کردیا گیاسرحد کی بندش سے افغان ٹرانزٹ ٹرید اور نیٹو سپلائی معطل ہوگئی باب دوستی گیٹ کی بندش سے پاک افغان سرحد کے دونوں جانب بڑی تعداد میں لوگ پھنس گئے حالات کشیدہ ہونے سے پاک افغان سرحد کے قریب آباد لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ۔دریں اثناء پاک افغا ن سرحد ی شہر چمن میں شہریوں نے افغان سکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز افغان بارڈ رپولیس کی جانب سے پاکستانی فورسز پر فائرنگ کے واقعہ کے خلاف چمن کے شہریوں نے احتجاجی مظاہر ہ کیا ،مظاہرین نے افغان آئی جی پولیس رازق اچکزئی اور افغان بارڈر پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی جانب سے بلا اشتعال پاکستان فورسز پر فائرنگ اور پاکستانی سرحدی حدود کے اندر باڑ لگانے کے کام میں مداخلت قابل مذمت ہے ایسے اقدامات سے پاکستان کے دہشتگردی کے روک تھام کے عز م کو کسی صورت کم نہیں کیا جا سکتا ،مظاہرین نے افغان بارڈر پولیس اور آئی جی عبدالرزاق کے خلاف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے ۔