جس کو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا شوق ہے پورا کرلے ،مقابلہ کریں گے ،وزیراعلیٰ جام

  • October 16, 2018, 11:27 pm
  • National News
  • 302 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک ) وزیراعلی بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی (باپ)کے صدر میر جام کمال خان عالیانی نے کہاہے کہ اگر کسی کو میرے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا شوق ہے تو ضرورپورا کریں میری حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ،ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،سیاست میں سب کچھ ہوتا رہتا ہے ،جولوگ تحریک عدم اعتماد پیش کرتے ہیں اس کا باقاعدہ اعلان کرتے ہیں اور سامنے آتے ہیں ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں ہم سیاسی لوگ ہے اور سیاسی طورپر مقابلہ کریں گے ،انہوں نے یہ بات منگل کے روز وزیراعلی سیکرٹریٹ میں لسبیلہ ،خضدار ،کوئٹہ کے طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ،وزیراعلی بلوچستان نے اس موقع پر 105لیپ ٹاپ تقسیم کئے ،وزیراعلی بلوچستان میر جام کمال سے جب پوچھا گیا کہ بلوچستان میں گزشتہ روز جو ضمنی الیکشن ہوئے ہیں ان میں بلوچستان عوامی پارٹی کا امیدوار ہار گیا ہے اس کے مقابلے میں آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جس کے بعد یہ خبریں ٹی وی اورسوشل میڈیا پر نشر ہورہی ہے کہ اب بلوچستان میںآپ کے کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی تیاری کی جارہی ہے اور اسکے بعد مرکز میں بھی یہ تحریک عدم اعتماد پیش ہوگی تو انہوں نے کہاکہ جس کو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا شوق ہے وہ اپنا شوق پورا کریں ہم سیاسی لوگ ہیں اس کا مقابلہ کریں گے ،سیاست میں اس طرح ہوتا رہتا ہے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،جب وزیراعلی بلوچستان کو ایک صحافی نے بتایاکہ بلوچستان کی مخلوط کابینہ میں شامل آپکے ایک اتحادی رکن کو اسلام آباد میں 3مختلف مرکزی محکموں کا انچارج بنایا گیا ہے وہ تو اب چلے گئے ہیں ، جس پر وزیراعلی بلوچستان نے بے ساختہ کہاکہ کیا اب اور بھی کوئی ہے اور اسکے بعد زیر لب مسکرائے ،جب وزیراعلی بلوچستان سے دوبارہ پوچھا گیا کہ تحریک عدم اعتماد کی خبریں اس موقع پر کیوں نشر ہورہی ہے ،پہلے ایسا ہوتا تھا کہ جو بھی تحریک عدم اعتماد پیش کرتا تھا وہ اس کا اعلان سامنے آکر کرتاتھا ابھی تک کوئی سامنے نہیں آیا جس پر صحافی نے پنجابی زبان میں کہاکہ جام صاحب پتھر بارونہیں اندرو آیا ہے جس پر وزیراعلی سمیت صوبائی وزراء اور صحافیوں نے زور دار قہقہ مارا ،اس موقع پر صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران ،میر طارق مگسی ،میر عمر جمالی ،مشیر وزیراعلی بلوچستان مٹھا خان کاکڑ ،محمد خان لہڑی ،عبدالخالق ہزارہ ،طور اوتمانخیل سمیت دیگر اعلی حکام موجود تھے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ گذشتہ سالوں کے دوران ہماری سیکیورٹی فورسز نے امن کے قیام کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں جس کے نتیجے میں آج کوئٹہ ایک بار پھر پرامن شہر کے طور پر ابھر رہا ہے جس کا سہرا سیکیورٹی فورسز اور کوئٹہ کے عوام کے سربھی ہے جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور جانوں کے نذرانے پیش کرکے دہشت گردی کو شکست دی، ہم نے مل کر اس امن کو دیرپا اور پائیدار بنانا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایگل اسکواڈ کے تربیت مکمل کرنے والے اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، صوبائی وزراء4 میر ظہور احمد بلیدی، عبدالخالق ہزارہ، محمد خان لہڑی، آئی جی پولیس محسن حسن بٹ اور دیگر سول اور عسکری حکام بھی تقریب میں شریک تھے۔ پاسنگ آؤٹ پریڈ میں ایگل اسکواڈ کے تربیت مکمل کرنے والے 200 اہلکار موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے پولیس او رلیویز کو جدید خطوط پر تربیت کی فراہمی کے ذریعہ اسٹرائیکنگ فورس بنانا ہے، دہشت گرد تربیت یافتہ اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جانتے ہیں لہٰذا ہماری سیکیورٹی فورسز کو بھی ٹیکنالوجی سے لیس کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کو صحیح سمت لے جانا او رامن قائم کرکے لوگوں کے جان ومال اور روزگار کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، یہ ملک اور صوبہ ہم سب کا ہے، لہٰذا اسے بنانا اور سنوارنا بھی ہمارا فرض ہے، انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ پاکستان آرمی کے زیراہتمام لیویز او رپولیس کے تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جارہا ہے جس سے ان کی استعداد کار ، کارکردگی اور عزم میں اضافہ ہوا ہے جس کے لئے وہ پاک فوج کے شکر گزار ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایگل اسکواڈ کا قیام ایک صحت مند سوچ کا عکاس ہے، فورس کے قیام سے خاص طور سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے، انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت پولیس کی تمام ضروریات کو پورا کرے گی۔ قبل ازیں تربیت مکمل کرنے والے اہلکاروں نے دہشت گردوں سے نمٹنے اور کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے دوران حکمت عملی کے شاندار مظاہرے پیش کئے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے تربیت کے دوران پوزیشن حاصل کرنے والے اہلکاروں میں شیلڈ تقسیم کئے۔