این ایف سی میں صوبوں کے حصول میں کٹوتی گھناؤنی سازش ہے ، ایچ ڈی پی

  • October 19, 2018, 11:11 pm
  • National News
  • 157 Views

کوئٹہ(پ ر) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں وفاقی حکومت کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبو ں کو ملنے والی حصوں میں کمی کرنے کے فیصلے پرشدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس قسم کی فیصلوں کو پسماندہ صوبوں کے خلاف گھناونی سازش قرار دیا،بیان میں کہا گیا کہ وفاق پہلے ہی ملکی آمدنی کے ایک بڑے حصے کا بلاشرکت غیرے مالک بنا ہوا ہے جو اپنے حصے سے فاٹا کو 3فیصد یا اس سے زائد حصہ دینے کی پوزیشن رکھتا ہیں مگر اپنے حصے سے فاٹا کو دینے کے بجائے ملک کے چاروں صوبوں پر بوجھ ڈال کر وفاقی حکومت ان صوبوں سے زیادتی و ظلم کرنے کے اقدامات کر رہی ہیں،بلوچستان اس وقت ملک کا پسماندہ ترین اور رقبے کے لھاظ سے ملک کے تقربیاآدھے جغرافئے پر مشتمل صوبہ ہیں اس صوبے کو ہر دور میں نظر انداز کر تے ہوئے یہاں سے غربت ،پسماندگی اور بیروزگاری کے خاتمہ کی طرف کسی حکومت نے سنجیدگی کے ساتھ توجہ نہیں دی،صوبہ پر حکمرانی کرنے والوں نے بھی مختلف ادوار میں کوئی حقیقی اور عوام دوست اقدامات نہیں کئے جسکی وجہ سے اس صوبے کی حالت انتہائی قابل افسوس مقام تک پہنچا ہوا ہے اس صورتھال میں وفاقی حکومت کی طرف سے ایسے اقدامات جس سے صوبہ مزید مالی مسائل،غربت بیروزگاری اور مہنگائی کا شکار ہوتا ہو،ایسا ہی ہے کہ ڈوبتے ہوئے کو مزید دباو کے زریعے مار دیا جائے،بیان میں کہا گیا کہ NFCایواڈ کیلئے جو فارمولہ طے ہوا ہے اسے کے مطابق فیصلہ کرنے کی ضرورت و اہمیت ہیں بلکہ فارمولہ میں رقبہ ،آبادی کے ساتھ پسماندگی ،غربت،بیروزگاری غیر صنعتی و زرعی علاقوں وصوبوں کیلئے بھی معیار رکھا جا ئے جبکہ معدنی و ساحلی ایمہت کو بھی ضروری قرار دے کر وسائل کی منصفانہ تقسم کو عملی جامہ پہنایا جا ئیں وفاقی حکومت ایسے کسی بڑے فیصلے سے قبل صوبوں کو بھی اعتماد میں لیں اور ان کے تحفظات دور کر کے آئین و قانون کے اند رہ کر کوئی تبدیلی لائیں، یک طرفہ فیصلے عموما ملکی مفادات کو نقصانات پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں