بلوچستان کی مالی صورتحال میں گزشتہ ماہ کی نسبت مثبت رجحان آیا ہے ،عارف محمد حسنی

  • October 19, 2018, 11:13 pm
  • National News
  • 105 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)صوبائی وزیر خزانہ میر عارف محمد حسنی نے کہاہے کہ بلوچستان کی مالی صورتحال میں گزشتہ ماہ کی نسبت مثبت رجحان آیا ہے ،حکومت بلوچستان کا اوور ڈرافٹ ختم ہوگیا ہے حکومت آنیوالے دنوں میں پی ایس ڈی پی کی اسکیمات میں ریلیز شروع کردے گی،محکمہ خزانہ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں پنشن کا جدید نظام وضع کریں گے ،اداروں کو انکی کارکردگی کی بنیاد پر فنڈز دیئے جائیں گے ،یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ،وزیر خزانہ میر عارف محمد حسنی نے کہاکہ محکمہ خزانہ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے گئے ہیں گزشتہ ادوار میں یہ محکمہ بدنام تھا لیکن کرپشن اور کمیشن میں نمایاں کمی آئی ہے آنیوالے دنوں میں اس حوالے سے مزید سخت اقدامات کئے جائیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت نے بلوچستان ریونیواتھارٹی کو فعال کردیا گیا ہے اور ہم این ایف سی میں اپنا ٹیکنیکل ممبر بھی جلد تعینات کریں گے ،انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے بھی صوبے کی طرز پر مالی معاملات ٹھیک نہیں ہیں لیکن آنیوالے دنوں میں مالی حالات میں بہتر ی آئے گی اور ہم وفاق کی مدد سے اپنے خسارے پر قابو پالیں گے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات اور وزیراعلی معائنہ ٹیم کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے جن اسکیمات پر کام جاری ہے ان کیلئے جلد پیسے ریلیز کئے جائیں گے جبکہ جتنی گنجائش ہے اس میں نئی اسکیمات جو صوبے کے اجتماعی مفاد میں ہوں کیلئے بھی ریلیز کی جائیں گی ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر،کڈنی سینٹر،بی ایم سی ،سول ہسپتال کی بہتری کے لیے بھی فنڈز جاری کیے جائیں گے لیکن ان اداروں کو فنڈز کارکردگی کی بنیا د پر دیں گے تا کہ عوام کا پیسہ ضائع نہ ہو، حکومت نے تمام غیر ضروری اخراجات ختم کر دئیے ہیں ہم صوبے میں طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے آغاز پر اسٹیٹ بینک سے 4سے پانچ ارب روپے اوور ڈرافٹ لیا تاہم اب صورتحال بہتر ہونے پر یہ اوورڈرافٹ ختم ہوگیا ہے بلوچستان کے مالی مسائل کے حل کے لیے وفاق کو خصوصی پیکج دینے کی ضرور ت ہے ،انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ میں کرپشن کم ہونے کے بعد اب ہم اکاؤٹنٹ جنرل آفس سے متعلق وفاق سے بات کریں گے صوبے میں ریسکیو1122،فوڈ اتھارٹی ، پینشن کی ادائیگی کے لیے نظام وضع کیا جائیگا جبکہ گھوسٹ ملازمین کے معاملے پر بھی آنے والے دنوں میں پیش رفت کی جائیگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے عالمی اداروں سے قرضہ لینے کے فیصلے کی خبریں بے بنیا د ہیں ،صوبہ کبھی بھی براہ راست عالمی اداروں سے قرضہ نہیں لے سکتا اس کے لیے وفاق کی منظور اور یقین دہانی درکار ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس تنخواہیں ادا کرنے کے پیسے ہیں تاہم اگر مالی صورتحال میں بہتری نہیں آئی تو ہماری مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔