این ایف سی ایوارڈ کیلئے پوری تیاری سے اسلام آبادجارہے ہیں،جام کمال

  • October 22, 2018, 11:34 pm
  • National News
  • 225 Views

کوئٹہ (خ ن )وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کیلئے پوری تیاری سے اسلام آبادجارہے ہیں،ہماری کوشش ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کازیادہ سے زیادہ حصہ ہو،پندرہ سال میں بے امنی کے دوران صوبے کی معیشت بہت تباہ ہوئی،دہشت گردی سے متاثرہ نقصان کامعاملہ بھی این ایف سی کے اجلاس میں اٹھائیں گے،یہ بات انہو ں نے پیرکے روز بلوچستان میں نیاپاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے باقاعدہ افتتاح کے موقع پر میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہی،وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام وزیر اعظم عمران خان کا اچھا منصوبہ ہے یہ پروگرام پورے بلوچستان کیلئے ہوگا مگر ابھی کوئٹہ میں ایک پائلٹ منصوبے کے طور پر شروع کیا جارہا ہے،وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں اس پروگرام کی بہت ضرورت ہے،لوگوں کو گھر بناکردیناہماری پارٹی کے منشورمیں بھی شامل ہے،ہم ایسی ہاوسنگ اسکیم بنائیں گے جہاں ساری سہولیات میسرہوں،وزیر اعلی نے کہا کہ گوادر جیونی کا دورہ کرکے بہت افسوس ہوا کہ اربوں روپے سے بننے والی عمارات آدھی آدھی کھڑی ہوئی ہیں مگر ان سے افادیت نہیں مل رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں سے آج گوادر کو 1.7ملین گیلن پانی مل رہا ہے ،ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے سی پیک کے حوالے سے معلومات ہی حاصل نہیں کی ہیں ،صوبائی حکومت ایک خود مختار حکومت ہوتی ہے ، آج صوبے میں سیندک اور ریکوڈک کے حوالے سے اسمبلی کی کمیٹیاں بنائی جارہی ہیں ، صوبائی حکومت کوئی کام کرنا چاہیے تو ضرور کرسکتی ہے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ بچیوں کے لئے تعلیم اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ بچوں کے لئے، کسی بھی قوم کی ترقی میں خواتین کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، آج کی خواتین طب، انجینئرنگ ، ہوابازی اور آرمڈ فورسزسمیت زندگی کے دیگر شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں، ہمارے صوبے کی بچیوں کے لئے بھی تمام راستے کھلے ہیں وہ کسی بھی شعبہ میں جاکر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنی توجہ حصول علم کی جانب مبذول رکھیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ گرلز کالج گوادر کے دورے کے موقع پر طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء سردار عبدالرحمن کھیتران، نورمحمد دمڑ، میر ظہور بلیدی، کمشنر مکران اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کالج کی مختلف کلاسز کامعائنہ کیا اور طالبات سے ان کے مضامین کے حوالے سے بات چیت کی اور سوالات پوچھے۔ وزیراعلیٰ نے طالبات سے کہا کہ معیاری تعلیم کا فروغ عصر حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے، حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ والدین، اساتذہ اور سب سے بڑھ کر خودطلباء کو تعلیم کی بہتری کے لئے کردار ادا کرنا چاہئے، حکومت اچھے تعلیمی ادارے اورسہولیات تو فراہم کرسکتی ہے او ر کربھی رہی ہے تاہم ہم تعلیم کے فروغ کا ہدف اس وقت تک حاصل نہیں کرسکتے جب تک تمام اسٹیک ہولڈرز سنجیدگی کا مظاہر ہ نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمارتیں بنانا بڑا کام نہیں اپنی نوجوان نسل کی کردار اور اعتماد سازی اہم مقصد ہے، جب تک ہم اپنے نوجوانوں کو صحیح سمت میں رہنمائی فراہم نہیں کرتے وہ منزل مقصود تک نہیں پہنچ پائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے طالبات کو تلقین کی کہ وہ ابھی سے اپنے رحجان کے مطابق عملی زندگی کے لئے کسی بھی شعبے کا انتخاب کریں، لائبریری جانے اور کتب بینی کی عادت اپنائیں اور انٹرنیٹ جیسی تمام جدید سہولتوں کے ذریعہ اپنے مطالعہ کو وسیع کریں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادر میں تربت یونیورسٹی کا کیمپس قائم ہے اور جلد یہاں گوادر یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے، اس کے علاوہ جیونی، پسنی اوراورماڑہ میں بھی ضرورت کے مطابق گرلز ہائی اسکول اور گرلز کالجز کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر طالبات کی جانب سے پوچھے گہے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ انہوں نے اپنے دورے کے دوران کالج کی اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ بطور استاد اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور طالبات میں اعتماد پیدا کرکے ان میں قائدانہ صلاحیتیں اجاگرکریں۔