جام کمال خان ماشہ خوروں اور یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزیرداخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی

  • October 29, 2018, 10:51 pm
  • National News
  • 42 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)مرکزی انجمن تاجران ، یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس اور اتحاد ماشہ خوران کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلو چستان جام کمال خان نے ماشہ خوروں اور یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس کے مسائل کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزیرداخلہ سلیم کھوسہ ، رکن اسمبلی نصراللہ زیرے اور انجینئر زمرک خان اچکزئی کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے جس میں مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،یاسین مینگل ، مرکزی ناجمن تاجران ہزار گنجی زون کے صدر عبدالخالق آغا اور ماشہ خوران اور یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس کے نمائندے شامل ہونگے کمیٹی اپنی شفارشات مرتب کرکے وزیراعلیٰ کو رپورٹ پیش کریگی۔ یہ بات یہ بات مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،سیدقیوم آغا،مرکزی انجمن تاجران ہزار گنجی زون کے صدر عبدالخالق آغا،عالمگیر ، غلام محمدکاکڑ اوردیگر نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مظاہرین کے ایک وفد نے مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ کی قیادت میں بلوچستان اسمبلی جاکر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ملاقات کی اور یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس اور اتحاد ماشہ خوران کے مسائل سے تصیلی طور پر آگاہ کیا۔وزیراعلیٰ جام کمال نے صوبائی وزیرداخلہ میر سلیم کھوسہ کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تاجران کو مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ 25ستمبر کو ڈی سی کوئٹہ اور مارکیٹ کمیٹی کے رہنماوں نے لینڈ مافیا کے ساتھ ملکر سبزی منڈی میں واقعہ ماشہ خوروں کی جگہ کو آگ لگادی جس سے ماشہ خوروں کو کروڑوں روپے نقصان اٹھانا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کمیٹی اور ڈی سی نے اسٹے آرڈر ہونے کے باوجود ماشہ خوروں کی جگہ کو آگ لگائی جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزار گنجی میں تاجروں نے کروڑوں روپے اس امید پر خرچ کئے کہ وہ ہزار گنجی میں آزادانہ طور پر تجارت کریں گے لیکن لینڈ مافیا انتظامیہ کے ساتھ ملکر ہماری جگہوں پر قبضہ کرکے اسے کرایہ پر دے رہے ہیں جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ لینڈ مافیا کے خلاف آواز بلند کی ہے اورانہیں کسی بھی صورت ماشہ خوروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے ہم گزشتہ 23روز سے ہزار گنجی میں پرامن احتجاج کر رہے ہیں لیکن حکومت اورانتظامیہ کی جانب سے ہمارے جائز مطالبات حل کرنے کیلئے کوئی بھی اقدامات نہیں کئے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ یونائیٹڈ کمیشن ایجنٹس اوراتحاد ماشہ خوران یونین کو آکشن گراؤنڈ میں برابری کی بنیاد پر حصہ دیا جائے جن کمیشن ایجنٹس کو لائسنس دیئے گئے ہیں انہیں فوری طور پرریونیو کیا جائے جن کمیشن ایجنٹس کے پاس لائسنس نہیں ہیں انہیں فوری طور پر لائسنس جاری کئے جائیں یونائیٹڈ یونین سے وابستہ کمیشن ایجنٹس کو پلاٹ الاٹ کئے جائیں تاکہ عزت سے اپناکام جاری رکھ سکیں اگر موجودہ منڈی میں جگہ کی گنجائش نہیں ہے تو یونائیٹڈ یونین اور ماشہ خوران کیلئے نئی منڈی دی جائے جب تک یونائیٹڈیونین اوراتحاد ماشہ خور کیلئے نئی منڈی کا اہتمام نہیں کیا جاتا تب تک ان ممبروں کو اسی منڈی کے آکشن گراؤنڈ پر کاروبار کرنے دیا جائے اور سبزی فروٹ منڈی کے آکشن گراؤنڈ پر ہر قسم کی کرایہ داری ختم کی جائے کیونکہ زراعت ایکٹ کے تحت 1991ء کے مطابق آکشن گراؤنڈ نوٹیفائیڈ ایریا ہے ہرقسم کی کرایہ داری اورالاٹمنٹ غیرقانونی اور جرم ہے۔ بعد ازاں مظاہرین نے 5گھنٹے کے احتجاج کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل اور مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کردیا اور پرامن طور پر منتشر ہوگئے اس سے قبل مرکزی انجمن تاجران ، یونائیٹڈ فروٹ کمیشن ایجنٹس اور اتحاد ماشہ خوران کے رہنماوں نے پریس کلب سے بلوچستان اسمبلی کی جانب جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گاڑیاں کھڑی کرکے مظاہرین کوپریس کلب کے سامنے ہی روک دیا اورایک کمیٹی تشکیل دیکر وزیراعلیٰ سے تاجر رہنماوں کی ملاقات کرائی۔