آسیہ مسیح کی رہائی کیخلاف مذہبی جماعتوں کے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں مظاہرے ،جلسے ، جلوس وریلیاں ، قومی شاہراہیں بلاک

  • November 1, 2018, 12:29 am
  • National News
  • 266 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک )توہین رسالت کیس میں آسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مذہبی جماعتوں کے احتجاجی مظاہرے کئی مقامات پر قومی شاہراہیں بلاک کل دونومبر کوئٹہ میں مختلف مذہبی جماعتوں کیجانب سے شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان ، انجمن تاجران نے ہڑتال کی حمایت کردی ، جمعیت علماء اسلام ،جماعت اہلسنت اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے تحت احتجاجی مظاہروں کا اعلان تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں جمعیت علماء اسلام نظریاتی کی جانب سے کوئٹہ شہر کے مرکزی چوراہے باچاخان چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت نظریاتی کے صوبائی امیر مولانا عبدالقادر لونی، مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا محمود الحسن قاسمی، قاری مہر اللہ، حاجی سیدعبدالستار شاہ چشتی، حافظ عبدالواحد ہاشمی، عبید اللہ حقانی،مولوی خدائے نظر ، مفتی رحمت اللہ خلجی کا گستاخ رسول ﷺ آسیہ مسیح کی پھانسی کی سزا کی معطلی کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمعیت نظریاتی عدلیہ کا احترام کرتی ہے مگر شان رسول ﷺ کی حفاظت شعائر اللہ اور شعائر اسلام کے تحفظ کیخلاف فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں ، آسیہ مسیح کی سزا کالعدم قرار دینے سے ملک بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں ۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، وفاقی حکومت فیصلہ کیخلاف نظر ثانی کے اپیل کرے،چیف جسٹس کا فیصلہ سے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے ۔اسلامی مملکت میں شان رسالت کے گستاخ کی پھانسی کے سزا کی معطلی ملک میں سیاہ دن ہے ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے عوام نے امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی توقع باند رکھی ہے تاہم حکومت نے گستاخ رسول ﷺکے فرار ہونے کیلئے راہ ہموار کرکے عوام کے توقعات پر پانی پیر دیا ہے ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن ناموس رسالت ﷺ پر گستاخی برداشت نہیں کرسکتا ، ناموس رسالت ﷺ پر اپنے جان ومال اور بچے سب کچھ قربان کردینگے ۔فیصلے کیخلاف جمعیت نظریاتی 2 نومبر کو کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی ۔ تحریک لبیک کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور منان چوک پر احتجاجی دھرنادیا گیا ۔ مظاہرے کے شرکاء سے چیئرمین سنی سپریم کونسل سید حبیب اللہ چشتی ، مفتی محمد جان ، مولانا عباس قادری ، شیخ الحدیث پیر سید محمد اقبال شاہ، شیخ الحدیث مفتی علامیہ عبدالرزاق حبیبی ، پیر سید عرفان شاہ، سید امام شاہ، مفتی غلام رسول پیر زیشان المدنی ودیگر علماء ومشائخ کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے توہین رسالت ﷺکی مجرمہ آسیہ مسیح کو بری کرکے دین دشمنی کا ثبوت دیا ہے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔ہم قرآن وسنت میں تبدیلی کوکسی صورت برداشت نہیں کرینگے ۔ توہین رسالت کرنے والے کی سزا پھانسی ہے ۔ حکمران نوشتہ دیوار پڑھ لیں ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں 180 مقامات پر دھرنے جاری ہیں ۔جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیرمولاناحافظ حمداللہ،جنرل سکریٹری حاجی سازالدین،مولاناولی محمودترابی،مولوی خدائے دوست،حاجی عبدالباری اچکزئی،حاجی عبدالصادق،مولاناعبدالعزیزایڈووکیٹ،مولانافیض محمد،مولوی محمدعثمان پرکانی،مفتی رحمت اللہ،عزیزاللہ پکتوی،میراسحاق زاکرشاہوانی،مولوی حکیم حبیب اللہ،حافظ مجیب الرحمان ملاخیل،حافظ خورشیداحمد،سیدعبدالوہاب آغا اور کابینہ کے دیگراراکین نے گستاخ آسیہ کی پھانسی کی سزاختم کرنے کے عدالتی فیصلے کو مسترد کیا ہے جمعیت علماء اسلام فیصلے کیخلاف2 نومبر کو کوئٹہ شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے جبکہ آج احتجاجی مظاہرہ کریگی ۔ جمعیت علمااسلام ضلع کوئٹہ کے امیرمولاناحافظ حمداللہ نے انجمن تاجران ،ہوٹل ایسوسی ایشن،دکانداران اور تمام کاروباری حلقوں اور کوئٹہ شہرکے دیندارعوام سے شٹرڈاون ہڑتال میں بھرپورحصہ لینے اورکاروباربندرکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے 22کروڑ مسلمان عوام کودکھ ہواہے اس فیصلے کو کسی طورتسلیم نہیں کیاجاسکتا ۔ عدالت نے آسیہ کو پھانسی کی سزاکو اس کی رہائی میں تبدیل کرکے انصاف کی دھجیاں اڑادی ہیں۔فیصلہ عوام کے صفوں میں تعصب اور بدنیتی کوہوادینے کی سازش ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ مسیح کی سزا معاف ہونے پر جمعیت علماء اسلام، سنی تحریک ، تحریک لبیک یارسول اللہ،جمعیت علماء پاکستان، تنظیم الفقراء الحسینی ،انجمن طلباء اسلام،جمعیت طلبہ عربیہ سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے زیر اہتمام اوستہ محمد،چمن ، ڈیرہ بگٹی،سبی،تمبو، حب، سمیت اندرون بلوچستان احتجاجی مظاہرے اور قومی شاہراؤں پر دھرنا دیا گیا ۔ مظاہرؤں سے مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں مو لا نا عبد المجید جتک ،مو لا نا عبد القیو م حیدر ی،مولانامحمدحیات بگٹی ،حافظ محمدشریف بگٹی ، حافظ لعل محمدبگٹی،حاجی گل حسن بگٹی مشتاق احمدبگٹی، مولوی محمد حنیف ، ڈاکٹر اے جی انصاری، حماد اللہ انصاری، مولانا عبدالجبار رند، مولانا عابد ابڑو،سید اعجاز علی شاہ، منیر قادری، عرفان سدھایو ،مولانا خدا بخش رند مولانا عبدالطیف رند،مولانا عبدالیحیٰ ،داکٹر سلطان موسیٰ خیل زبیر سیلاچی ،علامہ نواب الدین قادری،حافظ غلام مصطفیٰ صدیقی،علامہ عبدالحکیم انقلابی، مولانا محمدداؤدنقشبندی،فقیرکریم بخش حسینی،مولانا امان اللہ سعیدی،اوروڈیرہ نصراللہ نیچاری ،سیف اللہ قاضی، سابق امیر جماعت اسلامی حب مولانا نیاز محمد، امیر جماعت اسلامی حب محمد اقبال ابڑو ،خالد الرحمن شاہوانی ودیگر نے خطاب کیا ۔ کوئٹہ چمن شاہراہ بندش سے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ، نیٹو سپلائی اور دیگر مال بردار گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں ۔ اندرون بلوچستان مختلف مقامات پر دھرنوں سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم کاکڑ نے 2 نومبر کو جمعیت علماء اسلام اور جمعیت علماء اسلام نظریاتی کی جانب سے شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے تاجروں سے کاروباری مراکز بند رکھنے کی اپیل کی ہے ۔ دریں اثناء عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلوچستان کے جنرل سیکرٹری حاجی خلیل الرحمن نے بیان میں کہا ہے کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کوئٹہ کے زیر اہتمام آج یکم نومبر2018ء کو بعد نماز ظہر دو بجے ایک اجتماعی مظاہرہ میزان چوک سے پریس کلب تک منعقد کیاجارہا ہے۔ مظاہرہ میں عوام بھرپور شرکت کریں ،جماعت اہلسنّت پاکستان بلوچستان کے صدر مہتمم و شیخ الحدیث مرکز اہلسنّت دارالعلوم جامعہ غوثیہ رضویہ بزرگ عالم دین الحاج مفتی محمد حیات القادری رضوی نے آسیہ مسیج کو بری کرنے کے خلاف آج جمعرات یکم نومبر کو بلوچستان بھر میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31 اکتوبر کا دن تاریخ کا سیاہ دن ہے بلوچستان بھر میں آج ہر شہر ، قصبے گاؤں اور دیہات میں اہم شاہراؤں ، چوکوں پر پرامن احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں گے ۔