بدعنوانی اور وسائل کے ضیاع نے صوبے کو بے پناہ نقصان پہنچایا ، جام کمال

  • November 1, 2018, 12:30 am
  • National News
  • 40 Views

اورماڑہ(خ ن )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان نیوی صوبے میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہے، کیڈٹ کالج اورماڑہ وساحلی علاقوں میں نیوی کے دیگر معیاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال ان علاقوں کے ساتھ صوبے کے دیگر علاقوں کے عوام کو بھی تعلیم اور صحت کی اعلیٰ سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیڈٹ کالج اورماڑہ اور پی این ایس درمان جاہ ہسپتال کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزراء میر نصیب اللہ مری، میر ظہور بلیدی، عبدالخاق ہزارہ اور اراکین اسمبلی بشریٰ رند، مبین خان اور دنیش کمار بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے دوروں کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی غلط منصوبہ بندی اور وسائل کے ضیاع کے باعث عوام تک وہ سہولتیں نہیں پہنچ سکیں جن کے وہ حقدار ہیں۔ بلوچستان تعلیم اور صحت کے شعبے میں پیچھے رہ گیا ہے ہم کوشش کریں گے کہ دستیاب وسائل کے بہترین مصرف کو یقینی بناکر اپنے عوام کے لئے کچھ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج اورماڑہ نے اپنے قیام کے کچھ عرصہ ہی میں اپنا مقام بنالیا ہے اور آج یہاں بلوچستان کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں کے طلباء زیر تعلیم ہیں اور اس ادارے میں تعلیم حاصل کرنا ایک اعزاز بن گیا ہے انہوں نے کالج کے ڈسپلن اور معیار کو سراہا۔ قبل ازیں کالج پہنچنے پر کیڈٹس نے وزیراعلیٰ کو گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ کالج کے پرنسپل کموڈور مقصود احمد کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ادارے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کالج میں پچاس فیصد نشستیں بلوچستان کے طلباء کے لئے مختص ہیں جنہیں کالج کی جانب سے رہائش، یونیفارم، کتب اور ماہانہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے اور تمام داخلے میرٹ کے تحت کئے جاتے ہیں ، ادارے میں صوبے کے مختلف اضلاع کے طلباء زیر تعلیم ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کالج کے مختلف حصوں اور کلاسوں کا معائنہ کیا اور طلباء سے مختلف سوالات پوچھے۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے پی این ایس درمان جاہ ہسپتال کا دورہ کیا اور ٹراما سینٹر، آپریشن تھیٹر سمیت مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 25بستروں کے ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتیں بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں اور روزانہ دو سو سے زائد مریضوں کی او پی ڈی ہوتی ہے۔ ہسپتال میں گائنی اور آپریشن کی سہولتیں بھی دستیاب ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے معیار کوسراہا۔ دریں اثناء بلوچستان عوامی پارٹی کے چیئرمین وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ انسانی وسائل کی ترقی صوبائی حکومت اور بلوچستان عوامی پارٹی کی ترجیحات کا اہم حصہ ہے، ہم جتنا سرمایہ انسانوں پر لگائیں گے اتنے ہی مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ اس بی اے پی کو اس نے ساتھی جماعتوں کے ساتھ اقتداردیا، ہم اس اقتدار کو عوامی فلاح وبہبود کے لئے بروئے کار لارہے ہیں۔ ساحلی علاقوں اور صوبے بھر کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ وسائل کم اور مسائل زیادہ ہیں معاملات کو ٹھیک کررہے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں بلوچستان عوامی پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر میرظہور احمد بلیدی اور اراکین صوبائی اسمبلی بشریٰ رند اور دنیش کمار بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ بی اے پی کے ضلعی وائس چیئرمین ہوت نعمت تاج محمد نے خطبہء استقبالیہ پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے مکران ڈویژن کا تفصیلی دورہ کرکے مسائل کا جائزہ لیا ہے ہم بند منصوبوں کو فعال کررہے ہیں اور نامکمل منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام تک ان منصوبوں کے ثمرات پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مکران میں اراضی کی مسائل بہت زیادہ ہیں جنہیں حل کیا جائے گا اور کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماہی گیروں کے لئے گرین انجن اسکیم کا آغاز کیا جائے گا، مکران اور صوبے کے تمام عوام کو روزگار، پانی اور بجلی کی فراہمی کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور غلط منصوبہ بندی کا صوبے کو بے پناہ نقصان پہنچا، ہم اس کا ازالہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنی پارٹی منشور کے مطابق عوامی خدمت جاری رکھیں گے۔ کارکن متحد اور فعال رہتے ہوئے ہمارے ہاتھ مضبوط کریں ان کے مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہتری لانے کے عمل میں کچھ تاخیر اور کمی تو ضرور ہوسکتی ہے۔ لیکن کوتاہی نہیں کریں گے اور عوام نے ہم پر جس اعتما کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کے لئے کوئی کسر اٹھانہیں رکھی جائے گی۔ اجتماع سے صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدی اور اراکین صوبائی اسمبلی بشریٰ رند، دنیش کمار، سابق نگران صوبائی وزیر میر نوید کلمتی اور مقامی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔