سردی کے آتے ہی گیس وبجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیا، جماعت اسلامی

  • November 4, 2018, 11:10 pm
  • National News
  • 39 Views

کوئٹہ(پ ر) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سردی کی آمد کیساتھ ہی گیس و بجلی کی ناروالوڈشیڈنگ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سخت سردی میں گیس وبجلی لوڈشیڈنگ سے گھریلواور کاروبار زندگی وروزمرہ معاملات مفلوج ہو کر رگئے ہیں ۔امتحانات قریب ہونے کی وجہ سے طلباء بھی سرگرداں وپریشان ہیں گیس محکمہ بروقت اقدامات نہیں کرتے جس کی وجہ سے سردی کے آتے ہی یہ اہم مسئلہ سراُٹھا لیتا ہے ۔مسئلہ کے حل کیلئے حکومت سنجیدگی سے مستقل اقدامات کرے ،انہوں نے کہا کہ سردی کی شدت بڑھتے ہی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو چکا ہے ۔صبح وشام میں گیس کی عدم فراہمی سے گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے گھروں میں کھانے و ناشتہ کے اوقات میں گیس کی بندش نے شہریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔ بجلی و گیس کی وجہ سے گھروں میں پینے کا پانی نایاب ہو گیا ہے، ڈیوٹی پر جانے والے ملازمین اور طالب علم بغیر ناشتہ کئے سکولوں اور دفاتر جانے پر مجبو ر ہیں اور مساجد میں نمازیوں کو وضو تک کیلئے پانی دستیاب نہیں رہا اس صورتحال میں شہری نفسیاتی امراض کا شکار ہورہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ گھریلو نظام زندگی اور کاروبار مفلوج اور ٹھپ ہونے سے مزدور طبقہ کی اکثریت بے روزگاری کا شکار ہو کر گھروں میں بیٹھ گئی ہے ۔حکمرانوں کے پیرس میں عوام مہنگی ایل پی جی اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں گیس وبجلی کی لوڈشیڈنگ کو جلدسے جلد ختم کیا جائے یہ صرف اور صرف حکومت کی نااہلی وناکامی ہے سخت سردی میں گیس پریشر میں کمی سے شہری ٹھٹھر تے ہوئے پریشان ہیں ٹال اور کوئلہ کے تاجر نے بھی ان حالات میں عوام کی مجبوری کافائدہ اُٹھاتے ہوئے لکڑی وکوئلہ کی قیمتوں میں بدترین اضافہ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اب بھی صوبائی دارالحکومت کے وی وی آئی پی علاقوں میں گیس پریشر کاکوئی مسئلہ نہیں بعض وی وی آئی پی علاقے گیس کی نعمت سے مالامال جبکہ نوے فیصد علاقوں میں گیس ناپید یا پریشر میں کمی آئی ہے جو لمحہ فکریہ ہے انہوں نے اس بات پر افسو س کااظہار کیا کہ عوام گیس مسائل سے احتجاج پرجبکہ مقتدر قوتیں اور منتخب نمائندے خاموش تماشائی کا منفی کردار ادا کر رہے ہیں۔