ملک میں نظام مصطفیؐ اور شریعت محمد ی ؐ کے نفاذ کو یقینی بنانے کی جدوجہد کی جائے ،مولانا عبدالحق ہاشمی

  • November 5, 2018, 11:14 pm
  • National News
  • 128 Views

کوئٹہ (پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہا کہ عشق رسول ؐ کا تقاضہ ہے کہ خود کو رسول پاک ؐ کی زندگی اور تعلیمات کے مطابق ڈھالا جائے اور اس ملک میں نظام مصطفیؐ اور شریعت محمد ی ؐ کے نفاذ کو یقینی بنانے کی جدوجہد کی جائے ،ملک میں ایسا نظام لایا جائے جو حرمت رسولؐ اور ناموس مصطفی ؐ کا محافظ ہو اگر کوئی ناموس مصطفیؐ کی توہین کرے اور مصطفی ؐ کے امتی ہونے کی حیثیت سے ہم خاموش رہیں تو ہماری ایسی زندگی کسی کام کی نہیں۔انہوں نے کہاکہ آسیہ کی پھانسی کی سزا سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ کی جانب سے دی جاچکی تھی اور ملعونہ آسیہ نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس کو نظر انداز کردیا عوام نے ثابت کردیا ہے کہ ان کے دلوں کے اندر نور مصطفی ؐ اور عشق مصطفیؐ موجود ہے ناموس مصطفیؐ کا معاملہ ووٹ لینے یا سیاسی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ جنت کے حصول کا معاملہ اور حق وباطل کا معرکہ ہے جو قیامت تک جاری رہے گا ، جو توہین رسالت ؐ کا ارتکاب کرتے ہیں اور جو ان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں وہ باطل کے ساتھ ہیں ، نبی کریم ؐ نے بھی فتح مکہ کے موقع پر تمام افراد کے لیے معافی کا اعلان کردیا تھا لیکن شان رسالت ؐ میں گستاخی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ ملعونہ آسیہ کی رہائی کے فیصلے کا مغر ب اور یورپ کے اندر خیر مقدم کیا گیا ہے ، برطانیہ نے اس فیصلے کو اپنی کامیابی قراردیا ہے ناموس مصطفی ؐ کے تحفظ کی جدوجہد جہاد ہے اور جاری رہے گا ، پاکستان اسلام کے لیے بنا تھا اور اسی بنیاد پر قائم و دائم رہے گا ، پاکستان ایک نظریے ، عقیدے اور لازوال قربانیوں کا نام ہے اگر کوئی اسے اس کے مقصد وجود سے دورکرنے کی کوشش کرے گا تو اس سے ہماری جنگ ہوگی ۔میڈیا پر احتجاج دکھایا جائے یا نہ دکھایا جائے عوام کا احتجاج اور تحفظ ناموس رسالتؐ کی جدوجہد جاری رکھیں گے ،ہم میڈیا کے لیے نہیں سرکار مدینہ کے غلام اور عاشق کی حیثیت سے اپنا فرض ادا کرنے کے لیے نکلتے ہیں ۔ ہم حکومت یا ریاست سے ٹکرانے کے لیے نہیں بلکہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کے لیے سڑکوں پر نکلتے ہیں حکومت،ادارے اور سپریم کورٹ کو انصاف کا بول بالا کرنے کیلئے عوام کے احساسات وحق وسچ اور جذبات کے مطابق فیصلہ کرناہوگا سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ نے اس پھانسی کی سزا دی تھی لیکن سپریم کورٹ نے نظر انداز کر کے ملعونہ آسیہ کو رہا کردیاجوٹھیک نہیں امریکہ مغرب کی سرپرستی میں سیکولر و لبرل عناصر کیساتھ ملکر سازشیں کر رہے ہیں ۔ناموس رسالتؐ وختم نبوت قانون میں کسی بھی طور ترمیم نہیں ہوگی۔عوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیااب دوبارہ قانونی جنگ کیساتھ،سڑکوں پراحتجاج بھی ہوگا حرمت رسولؐ تجارت کا معاملہ نہیں بلکہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ،حکومت آگ سے نہ کھیلو اور سپریم کورٹ اس فیصلے کو واپس لو۔ آج سازشیں کی جارہی ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں ،مقدمے میں گواہان کے بیان کے نام پر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم آئین کے اندر توہین رسالتؐ کے قانون کو ہر گز ختم یا بے اثر نہیں ہونے دیں گے اور اس معاملے میں کوئی سودے بازی قبول نہیں کریں گے ۔