بلوچستان کے مقامی اخبار ات کے اشتہارات کے اجراء کی حکومتی یقین دہانی پر احتجاجی کیمپ 15 روز کیلئے موخر

  • November 5, 2018, 11:14 pm
  • National News
  • 43 Views

کوئٹہ(پ ر )ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے زیراہتمام احتجاجی کیمپ حکومتی یقین دہانی کے بعد 15 روز کیلئے موخر کردیاگیا ۔حکومت کی جانب سے محکمہ تعلقات عامہ بلوچستان کے ڈائریکٹر نصراللہ کاکڑ نے کیمپ میں آکر مقامی ایڈیٹران سے حکومتی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے تمام مقامی اخبارات کے اشتہارات کے اجراء کا حکم دیا ہے اور اخباری صنعت کو درپیش دیگر مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں مقامی اخبارات کو واضح نمائندگی دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی مسائل کے جانچ پڑتا ل کے بعد ان کے حل کیلئے سفارشات مرتب کریگی ۔بعد ازاں ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے چیئرمین رشید بیگ ‘ وائس چیئرمین علی لہڑی ‘جنرل سیکرٹری مرتضیٰ ترین ‘ غفار لانگو ‘ڈاکٹر ناشناس لہڑی اور دیگر اراکین کمیٹی ‘رضوان ہاشمی‘مدثر ندیم ‘عمران جمالی ‘حکیم اکمل ‘سہیل انصاری ‘نعیم اختر نے جوائنٹ میڈیا ایکشن کمیٹی جو پریس کلب کوئٹہ ‘بلوچستان یونین آف جرنلسٹس ‘ایڈیٹر وجرائد کونسل بلوچستان ‘جمعیت اتحاد اخبار فروشاں پر مشتمل ہے سے باقاعدہ مشاورت کے بعد 15 روز کیلئے احتجاجی کیمپ موخر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے بعد مسائل کے حل کیلئے پر امید ہیں۔ اس موقع پر ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے چیئرمین رشید بیگ ‘جوائنٹ میڈیا ایکشن کیمٹی کے صدر شہزادہ ذوالفقار‘ صدر پریس کلب کوئٹہ رضا الرحمن اور ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کے وائس چیئرمین علی لہڑی‘ جنرل سیکرٹری مرتضیٰ ترین ‘حاجی غفار لانگو ‘ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا مقامی پریس ہی بلوچستان کا حقیقی پریس ہے بعض عناصر کی جانب سے وزیر اطلاعات کو غلط بریفنگ کی وجہ سے حالات اس نہج تک پہنچے ‘مقامی اخبارات کی ترقی و ترویج کیلئے موثر اور مثبت پالیسی ترتیب دی جانی چاہئے اور پالیسی تیار کرنے کے مرحلے میں مقامی اکثریتی سٹیک ہولڈرز سمیت تمام اخباری صنعت کو نمائندگی دی جانی چاہئے جو اخباری صنعت کے بہتر مفاد میں ہے ۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم کسی ایسی پالیسی کو تسلیم نہیں کرتے جو یکطرفہ طور پر ترتیب دی جائے ضرورت اس امر کی ہے کہ بلوچستان کے اخباری صنعت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کی جانب سے نیک نیتی سے کام لیا جائے اور اخباری صنعت کی ترقی و ترویج میں حائل چند سازشی عناصر کو بے نقاب کیا جائے انہی عناصر کی منفی سوچ کی وجہ سے مقامی پریس اور حکومت کے درمیان دوریاں پیدا ہوئی ہیں ۔