نیشنل پارٹی شہداء کی امانت ہے،ڈاکٹر مالک بلوچ

  • November 11, 2018, 11:26 pm
  • National News
  • 85 Views

تربت (این این آئی )نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی شہداء کی امانت ہے جنہوں نے اپنی زندگی ایک قومی سیاسی جماعت کی تشکیل کیلئے وقف کررکھی تھی ، شہداء نے انتہائی محنت وجانفشانی کے ساتھ اس جدوجہد کی آبیاری کی ہے ، شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین ذریعہ نیشنل پارٹی کو نمائندہ قومی سیاسی جماعت بنانے کی جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالناہے ، شہید ڈاکٹریاسین بلوچ انتہائی محنتی اورایماندار سیاسی لیڈر تھے ان کے ساتھ طویل سیاسی رفاقت رہی ان خیالات کااظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کیچ اوربی ایس اوپجارکے زیراہتمام شہید ڈاکٹریاسین بلوچ کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، تعزیتی ریفرنس میں نیشنل پارٹی ، بی ایس اوپجار کے سینکڑوں کارکنان اور عوام نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ، تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ شہید ڈاکٹریاسین بلوچ کے ساتھ 25سے30سال تک قریبی سیاسی رفاقت رہی ، سیاسی جدوجہد میں میں نے انہیں انتہائی قریب سے دیکھاہے وہ انتہائی محنتی ، بے لوث اورکمیٹڈ سیاسی کارکن کی حیثیت سے بلوچ قومی جدوجہد کی آبیاری کیلئے ہمہ وقت مصروف عمل رہے ، بلوچ قومی جدوجہد میں شہیدفدااحمد بلوچ، شہید مولابخش دشتی، شہید ایوب بلیدی ، شہید غلام محمد جیسی قدآور سیاسی شخصیات کانعم البدل پیدانہیں ہوسکتا ، شہید مولابخش دشتی اور شہید فدااحمد میرے لئے استادکی حیثیت رکھتے ہیں میں نے ان سے بہت کچھ سیکھاہے جبکہ شہید ڈاکٹریاسین بلوچ کے ساتھ اتنی قربت اور انس رہی کہ وہ واحد ساتھی تھے کہ جن کے ساتھ میں ذاتی نوعیت کے معاملات بھی زیربحث لاتا تھا ، بلوچ قومی جدوجہد کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ آخری سانس تک جاری رہی وہ مستقل مزاجی کے ساتھ قومی فکرکے ساتھ نہ صرف جڑے رہے بلکہ ہمیں وقت اس جدوجہد کوتقویت دینے کیلئے کوشاں رہے ان کی ایمانداری کسی شک وشبہ سے بالاتررہی ، انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کاطرہ امتیاز ایمانداری اورسیاسی کمٹمنٹ ہے مولابخش دشتی، شہید ایوب بلیدی ، شہید ڈاکٹریاسین بلوچ ایماندارانہ سیاست کاعملی نمونہ تھے ، وہ عوام کے پیسوں کی خوردبرد کوجرم سمجھتے تھے ، و ہ انتہائی ہارڈ ورکرتھے ، بی این وائی ایم کی تشکیل کے بعد ہم 5ساتھیوں کوذمہ داری دی گئی کہ ہم بلیدہ زعمران میں تنظیم سازی کریں جس میں مجھ سمیت شہیدفدااحمد، شہید ایوب بلیدی ، عیسیٰ خان اورنثاربزنجو شامل تھے اس وقت آمدورفت کے ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے کہیں پیدل توکہیں گاڑی پر سفرکیا اور گاؤں گاؤں گئے ، کئی دنوں تک ہم نے بلیدہ زعمران کی پہاڑی علاقوں میں پارٹی کی تنظیم سازی میں گزارے ، یہی جذبہ تھا کہ ایک سال کے اندر بی این وائی ایم منظم سیاسی جماعت بن کر ابھری ، انہوں نے نوجوان لکھاریوں پر زور دیاکہ وہ ان قومی شہداء کی زندگی ، سیاسی جدوجہد پر لکھیں تاکہ آنے والی نسلیں ان کی جدوجہد سے آگاہ ہوسکیں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی عوام کو سیاسی شعور دینے کیلئے کوشاں ہے ، کارکن محنت کریں اورPB-47کے ضمنی الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ، محنت وکوشش سے انشاء اللہ بہت جلد حالات بھی نیشنل پارٹی کے حق میں جائیں گے ، سازشوں کاجوجال بناجارہاہے سیاسی کارکن انہیں بھانپیں ان سازشوں کامقابلہ ایک منظم سیاسی پارٹی ہی کرسکتی ہے اس لئے نیشنل پارٹی کومضبوط سیاسی قوت بنائیں اورایسی کوئی عمل نہ کریں جس سے شہیدفدااحمد، شہید مولابخش ، شہید یاسین اور شہید ایوب بلیدی کی روح بے چین ہوں ، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر کہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ ملک میں ہمیشہ سے جاگیرداروں ، سرمایہ داروں ، صنعتکاروں اور سرداروں کاراج رہاہے جمہوریت کوپنپنے نہیں دیاگیا عوام کوکبھی بھی ان کا حق نہیں ملاہے حالانکہ آئین میں بہت سے حقوق دئیے گئے ہیں مگریہ حقوق عوام کونہیں دیئے جارہے ہیں جن کے حصول کیلئے جدوجہد کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ عام انتخابات میں نیشنل پارٹی کو اس لئے ہرایا گیاکہ وہ جمہوری قوتوں کے ساتھ منسلک رہی ، انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے عوام کی احساس محرومی بڑھتی جارہی ہے ، سیاسی معاشی ثقافتی اور قومی حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد اپنا ہوگا ،بلوچ کی بقاء وشناخت کی جنگ نیشنل پارٹی لڑرہی ہے ، نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری، امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہPB-47کیچIIIحاجی فداحسین دشتی نے کہاکہ شہید ڈاکٹریاسین بلوچ کی شہادت سے نیشنل پارٹی کااہم بازو کٹ گیا، ان کا خلاء تاحال پرنہیں کیاجاسکا ، نیشنل پارٹی شہداء کی امانت ہے نیشنل پارٹی نے اپنے کردار سے ثابت کردکھایا کہ وہ بلوچ کی پارٹی ہے ،نیشنل پارٹی نے کبھی بھی اصولوں پر سودابازی نہیں کی ، 6نکات کاراگ الاپنے والوں نے قدوس بزنجو کو وزارت اعلیٰ پرلاتے وقت سودا بازی کی انہوں نے کہاکہ جولوگ ایک وزارت کی خاطر پارٹی توڑنے سے گریزنہیں کریں وہ قوم کیلئے کیاکریں گے ان سے سیاسی کارکن کونسی امیدوابستہ رکھ سکتے ہیں ، عوام کوکرپٹ عناصرسے نجات دلانے کیلئے نیشنل پارٹی کومضبوط بنائیں ،PB-47کے عوام پرمسلط نمائندوں نے عوام کوپسماندگی ودرماندگی کے سواکچھ نہیں دیا اس حلقہ کی پسماندگی دیکھ کر رونا آتاہے جبکہ نیشنل پارٹی کو تربت کی نمائندگی ملی توایک ٹرم میں ہی تربت کانقشہ تبدیل کردیا ، دشت مند بل نگور اورگوکدان کے عوام کوسنہراموقع ہاتھ آیاہے وہ6دسمبر کو اس نادرموقع سے فائدہ اٹھائیں اور آری پرمہرلگاکر اپنے مسائل کے حل کی بنیادرکھیں انہوں نے اس عزم کااظہارکیاکہ PB-47کے الیکشن نیشنل پارٹی جیت کردکھائے گی اگرغیرسیاسی وغیرجمہوری قوتوں نے اس عوام کی آزادانہ رائے دہی کے حق پر شب خون مارا تو اس کے خطرناک نتائج برآمدہوں گے اور عوام کا سسٹم پر اعتماد ختم ہوکر رہ جائے گا۔