خان شہید نے بلوچستان میں صحافت کی بنیاد رکھی ، حامد اچکزئی

  • November 26, 2018, 11:57 pm
  • National News
  • 60 Views

چمن(آئی این پی)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے پشتون وطن کے عوام کی آزاد زندگی کیلئے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور اپنے پشتون بھائیوں کوغلامی سے نجات دلانے کیلئے تکلیفیں برداشت کیں اور ہرقسم کے مراعات کو ٹھکرایا جس کا واضح ثبوت آج بھی ان کے رہائش گاہ عنایت اللہ کاریز کی شکل میں موجود ہے،ہم سب کو خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی زندگی کو مشعل راہ کے طور پر اپنے سامنے رکھ ان کے نقش وقدم پر چل زندگی گزارنا چاہئے۔ان خیالات کااظہار برصغیر وپاک ہند کے آزادی کے عظیم سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کے 45 ویں برسی کی مناسبت سے فخر افغان باچاخان ٹولنہ کے زیراہتمام تعزیتی سیمینار اور پشتو مشاعرہ کی تقریب سے سابق صوبائی وزیرڈاکٹر حامدخان اچکزئی ،عبدالقہارخان ودان ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مہما ن خصوصی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر حامدخان اچکزئی اور عبدالقہار خان ودان تھے ان کے ساتھ ساتھ ادیب وفخر افغان باچاخان بابا ادبی ٹولنہ کے ایڈوکیٹ امجدخان اچکزئی اوردیگر بھی شریک تھے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین ڈاکٹر حامدخان اچکزئی ،عبدالقہارخان ودان ،امجدخان اچکزئی ،نوراحمدفطرت ،ملارحمت اللہ رحمت ،محمدعیسیٰ غریب ،عبدالحلیم پہلوان ،عیسیٰ احمدخان اوردیگرنے خان شہید عبدالصمدخان اچکزئی کی علمی ،سیاسی ،صحافتی زندگی پر کھل کربحث کی تقریب میں مقررین نے کہاکہ خان شہید عبدالصمدخان اچکزئی نے انگریز استعمار کے خلاف جہاد کیا اور اپنے علاقے کے پشتون عوام کیلئے بے پناہ قربانیاں دی شہید نے بلوچستان میں صحافت کی بنیاد رکھی اوربابائے صحافت کا خطاب پایا اور اپنے پہلے اخبار کے مصنف ومدیر تھے جو وہ یہاں پر ہی پرنٹنگ پریس سے نکالا کرتے تھے مقررین نے خان شہید کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب کو خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی زندگی کو مشعل راہ کے طور پر اپنے سامنے رکھ ان کے نقش وقدم پر چل زندگی گزارنی چاہیے انشاء اللہ پھر ہمارے علاقے میں امن وامان ہونگا اور آج بھی پشتون وطن میں قتل وغارت گری کا بازار گرم ہے آپس میں اتحاد اور اتفاق قائم کرکے ہی ان مشکلات سے چھٹکار ادلایاجاسکتاہے اور اب بھی وقت ہیں کہ ہم سب ایک دوسرے کا ساتھ دیکر اتفاق اور اتحاد قائم کریں مقررین نے کہاکہ خان شہید نے پشتون وطن کی مساجد میں علمی خدمات انجام دیں اور سب سے پہلے قرآن مجید کے ترجمے کا آغا ز کیا اورکہاکہ جب تک مسلمان اپنی دینی کتاب قرآن مجید کو بامعنی نہیں سیکھ لیتے اسوقت ایک مکمل مسلمان کی تشخیص ناممکن ہے اورانہوں نے اپنے زندگی کے زندان کے دنوں میں کئی کتابوں کے ترجمے کئے جس میں ہمارا مقدس کتاب قرآن مجید کا ترجمہ بھی ہیں مقررین نے مزیدکہاکہ اسوقت بھی ضروری ہے کہ ہم سب خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی صحافتی ،علمی ،سیاسی زندگی پر عمل پیراہوکر اپنے وطن میں ترقی وخوشحالی لائیں اور ہم اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہمارے اکابرین میں خان شہید عبدالصمدخان اچکزئی کی طرح شخصیات ہیں جن کی مثالیں باہر کے ممالک میں دی جارہی ہیں ۔