ریاست مدینہ بنانے والوں نے تل ابیب کی طرف رخ موڑ لیا،حافظ حسین احمد

  • November 29, 2018, 12:00 am
  • National News
  • 35 Views

کوئٹہ( پ ر)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے جتنے بھی اسلامی قوانین ، دفعات اور آئینی شقیں ہیں ان کو ختم کرنے کی سازش عرصے سے چل رہی ہے خصوصاً ناموس رسالت اور ختم نبوت کے حوالے سے جو قوانین ہیں ان کے خلاف بلکل کھل کر سامنے آگئے ہیں ایک خصوصی لابی ، کچھ سفارتخانے اور این جی اوز کو خصوصی طور پر نوازا جارہا ہے تاکہ وہ اس میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہارسکھر میں تحفظ ناموس رسالت ملین میں شرکت کے بعد کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مولوی محمد طاہر توحیدی ، مولانا ثناء اللہ، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، حافظ زبیر احمد، حافظ سعید احمد، حافظ محمود ، ظفر حسین بلوچ، ولی اللہ مغیری اور دیگر بھی موجود تھے ۔حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ اس حکومت سے پہلے ہی صورتحال سامنے آئی جب ختم نبوت کے حلف نامے پر شب خون مارا گیا تھا اس میں شفقت محمود اور انوشہ رحمان ملوث قرار پائے تھے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بظاہر ایک دوسرے کے مخالف ہیں مگر مغرب کے حوالے سے یہ تمام کے تمام وہاں سجدہ ریز ہوجاتے ہیں انہوں نے مل کر سازش کو آگے بڑھایا اس وقت جے یو آئی حکومت میں تھی اور معاملات کو فوری طور پر کنٹرول کیا ، اب روزانہ آئے دن ایسا معاملہ سامنے آرہا ہے ،آسیہ مسیح ، اسرائیلی طیارے کی آمد اور پھر پارلیمنٹ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے فلور کو استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ، اس تمام صورتحال میں جے یو آئی نے ختم نبوت، ناموس رسالت، آسیہ مسیح ، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش کے خلاف احتجاج کی قیادت اپنے سر لے لی ہے، انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر بھی صورتحال خراب ہے ،آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک سمیت یورپی ممالک جو امداد فراہم کرتے ہیں وہ ان تمام اقدامات پرمشروط کررہے ہیں جس طرف حکومت جارہی ہے ، انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی باتیں کرنے والے حکمران ریاست مدینہ کی طرف جانے کے بجائے تل ابیب کی طرف رخ اختیار کریں گے اور پھر کہیں گے کہ یوٹرن کے بغیر کوئی لیڈر نہیں بن سکتا مگر ہم سمجھتے ہیں کہ جو لیڈر تھوک چاٹے گا کیا وہ لیڈر کہلائے گا۔؟