بلوچستان میں موجودہ بحران کی وجہ لاعلمی ہے ،نوابزادہ لشکری رئیسانی

  • November 30, 2018, 11:32 pm
  • National News
  • 77 Views

کوئٹہ(پ ر)بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں موجودہ بحران کی وجہ لاعلمی ہے ، نوجوان نسل کوصوبے کی بقاء اور خوشحالی کیلئے از خود تعلیم حاصل کرنی چائیے ۔ اکیسویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگی کیلئے ہمیں جیٹ طیاروں کی نہیں لائبریریز کی ضرورت ہے ۔علم اور شعور رکھنے والی قوموں کی آئندہ نسلیں ہی دینا پر حکمرانی کرینگی ۔ گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں بلوچستان پیس فورم کی جانب سے یوسف عزیز مگسی لائبریری گریشہ کو کتابیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان سے بحرانوں کے خاتمہ کیلئے لوگوں کو از خود علم حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔ اپنا آئندہ نسلوں کی بقاء اور خوشحالی کیلئے اگر ہم نے ماضی کی روش ترک نہ کرتے ہوئے کتب دوستی کو فروغ نہ دیا تو یقیناًہم اپنی آئندہ نسل کو ایک ویران بلوچستان کا تحفہ دے کر جائیں گے ۔ نوابزادہ لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں صوبے کے منتخب نمائندوں پر واجب ہے کہ خوشحال ،پرامن ،باوقار اور تعلیم یافتہ معاشرے کی تشکیل کیلئے اپنے اپنے علاقوں میں تعلیم کو فروغ دینے کیلئے اقدامات اٹھا ئیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی صدی میں وہ قومیں ہی اپنی شناخت برقرار رکھ پائیں گی جو جیٹ طیاروں کی بجائے علم سے لیس ہونگی ۔اس موقع پر یوسف عزیز مگسی لائبریری گریشہ کے منتظمین کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ کتابیں معاشرے کے اندر اہم ذہنی تبدیلیوں کا موجب بنتی ہیں اور معاشرے کے اندر تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں مدد دیتے ہیں ۔بلوچستان پیس فورم بلوچستان میں کتابی کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ روز یوسف عزیز مگسی لائبریری گریشہ میں کتابوں کی کمی سے متعلق نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کو آگاہ کیا تھا جس پر انہوں نے طلباء وطالبات کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے آج کالج کی لائبریری کیلئے کتابیں فراہم کی ہیں۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں نوابزادہ میر حاجی لشکری خان رئیسانی سے پرنس آغا موسیٰ جان احمد زئی، سابق وفاقی وزیر میر ہمایون عزیز کرد، سابق نگران صوبائی وزیر داخلہ آغا عمر بنگلزئی ودیگر نے ملاقات کی ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔