شنگھائی تعاون تنظیم کا علاقائی امن سیکورٹی اور ترقی اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے بہتر کردار ادا کرہی ہے ، وزیراعلیٰ جام

  • December 5, 2018, 11:13 pm
  • National News
  • 76 Views

کوئٹہ (خ ن )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ آج کے مربوط عالمی ماحول میں شنگھائی تعاون تنظیم جیسے علاقائی فورم، سیکیورٹی، امن اور ترقی کے لئے رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ میں بہترین کردار ادا کررہے ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک منفرد تنظیم ہے جس نے امن ،سیکیورٹی، رابطوں اور پائیدار ترقی کا بین الریاستی ماڈل پیش کیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے صوبے چیلیابنسک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ہیڈ آف ریجنز فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ بلوچستان اس فورم میں شریک پاکستانی وفد کی قیادت کررہے ہیں جس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزراء اور وفاقی نمائندے شامل ہیں۔ 4دسمبر سے 6دسمبر تک منعقد ہونے والے فورم میں مستقل ممبر ممالک پاکستان ،چین، روس، بھارت، ازبکستان، تاجکستان، کازغستان اور کرغستان کے علاوہ مبصر ممالک ایران، افغانستان، بیلاروس، منگولیا اور ڈائیلاگ شراکت دار ممالک آرمینیا، آذربائیجان، کمبوڈیا، نیپال، سری لنکا اور ترکی کے مندوبین شریک ہیں۔ اپنی نوعیت کا یہ پہلا ریجنز فورم ہے جس کا مقصد ان ممالک کے درمیان باہمی اعتماد سازی، اچھی ہمسائیگی اور سیاسی، تجارتی، معاشی، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ثقافت، تعلیم، توانائی، ٹرانسپورٹیشن، سیاحت اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں باہمی تعاون کافروغ ہے، وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ شنگھائی سپرٹ کے تحت باہمی اعتماد، برابری، ترقی میں شراکت داری اور ثقافت کے احترام کے طے شدہ اصولوں کی بنیاد پر شنگھائی تعاون تنظیم عالمی اور علاقائی تعاون کے حوالے سے ایک نیا نمونہ بن کر ابھری ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو نہایت اہمیت اور احترام دیتا ہے کیونکہ یہ تنظیم پاکستان کے علاقائی رابطوں کے فروغ ،علاقائی امن استحکام اور ترقی کے بہترین مفاد کی عکاسی کرتی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کو علاقائی اور صوبائی حکومتوں کی سطح پر مل بیٹھنے کا جو موقع ملا ہے اس سے ہم ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہوسکیں گے جس کے لئے میں رشین فیڈریشن اورچیلیا بنسک صوبے کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی تعاون کی سب سے بڑی تنظیم ہے جس میں شریک ممالک کا وسیع ترین رقبہ اور آبادی دنیا کی تقریباً نصف ہے، یہ تنظیم معاشی ترقی اور سیکیورٹی تعاون کے لئے ایک ماڈل کے طور پر فعال کردار ادا کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خوشحالی کا حصول علاقائی رابطوں اور مربوطیت سے منسلک ہے پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک اور یورپ کو جنوبی ایشیا سے منسلک کرنے کا قدرتی راستہ ہے، ہم پاکستان کے راستے بین العلاقائی یا بین الاقوامی تجارت اور توانائی ٹرانزیکشن کی پیشکش کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں بلوچستان کی اہمیت اجاگرکرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا جبکہ آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے تاہم ہمارا صوبہ جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے میں سرمایہ کاری کے عظیم مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رکن ممالک کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ خود دورہ کریں یا پھر باہمی تعاون کے فروغ کا جائزہ لینے کے لئے اپنے سرمایہ کاروں کو بلوچستان بھیجیں ہماری حکومت انہیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی کے لئے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی گوادر پورٹ لینڈ لاکڈ وسطی ایشائی ریاستوں کو دنیا کے ساتھ سمندری راستے کے ذریعہ تجارت کے مواقع فراہم کرسکتی ہے۔ پاکستان اور چین رابطوں کی سہولت میں اضافے کے لئے گوادر بندرگاہ کو جدید بنانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان عظیم ثقافتی ورثے کا حامل صوبہ ہے اور ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ ثقافتی تعاون کے فروغ کے امکانات کی تلاش کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں مہمان نوازی پر چیلیابنسک صوبے کی انتظامیہ اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔