حلقہ پی بی 47کے ضمنی انتخابات میں نتائج کو راتوں رات تبدیل کردیا گیا، بی این پی

  • December 7, 2018, 11:44 pm
  • National News
  • 98 Views

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمد شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں ہمارا مینڈیٹ چوری کرکے ملک دشمن عناصر کے موقف کوتقویت دیکر بی این پی کے پارلیمانی اور جمہوری جدوجہد کے موقف کو سبوتاژ کیا جارہا ہے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 47اور پی بی 31میں انتخابی دھاندلیوں کے خلاف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو اپنی رپورٹس مکمل کرکے پارٹی کے سامنے رکھیں گی حتمی فیصلہ پارٹی کریگی جسکے بعد ان اقدامات کے خلاف عدالت میں جائیں گے اور سڑکوں پر احتجاج کرینگے۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو پارٹی کے مرکزی رہنما ساجد ترین ایڈؤوکیٹ،نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی،موسیٰ جان بلوچ،میر غلام نبی مری،شمائلہ اسماعیل ،حاجی غلام فاروق شاہوانی ،سردارحق نواز بزدار کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ہونے والی حالیہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں اور 2018ء کے انتخابات میں جس طرح بلوچستان نیشنل پارٹی کے موقف کو بلوچستان میں پذیرائی ملی جس کی وجہ سے 25جولائی 2018ء کو عام انتخابات میں صوبے کے عوام نے پارٹی پر اعتماد کرتے ہوئے پارٹی کے نمائندوں کو کامیاب کرایا حلقہ پی بی 31اور حلقہ این اے 265،پنجگور کے قومی اسمبلی کے حلقہ اوراسی طرح مستونگ ،قلات کے قومی اسمبلی کے حلقے پر بھی جماعت کے نامزدامیدواروں کو کامیابی حاصل تھی لیکن طاقتور قوتوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کرکے سابقہ دور حکومت میں مسلم لیگ(ن) سے مستعفی ہوکر آخری پانچ ماہ کے دوران بنائی جانے والی بلو چستان عوامی پارٹی جوکہ نوزائیدہ پارٹی تھی اسکومینڈیٹ دیکرآج بلوچستان میں وزیراعلیٰ سمیت انکی حکومت قائم کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل ہی بلوچستان میں وزیراعلیٰ اور کابینہ کے امیدواروں کا چناؤ کرلیا جاتا ہے یہ تمام چیزیں ایک منصوبے کے مطابق مکمل کی جاتی ہیں جس کا واضح ثبوت موجودہ حکومت کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں تربت ،کیچ میں حلقہ پی بی 47کےَ ضمنی انتخاب میں 56پولنگ اسٹیشنوں کے غیر سرکاری ،غیر حتمی آنے والے نتائج کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار کو 5686ووٹوں سے کامیابی حاصل تھی جبکہ چارپولنگ اسٹیشنوں جوکہ مند کے حساس ترین علاقوں کے نتائج آنا باقی تھے راتوں رات مذکورہ پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج ظاہر کرکے بی این پی کے مینڈیٹ کو ایک بار پھر چوری کرکے بی اے پی کے امیدوار کو کامیابی دلائی گئی ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی حرکتوں اور بلوچستان کے لوگوں کے مینڈیٹ کوچوری کرکے صوبے کو شورش زدہ حالات میں دھکیلا گیا ہے جب تک عوام کے مینڈیٹ کے مطابق حقیقی نمائندوں کو سامنے نہیں لایا جاتا اسوقت تک بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتاکیونکہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اوراسے پارلیمنٹ کے زریعے ہی سیاسی طور پر حل کیا جاسکتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حلقہ پی بی 31کے لئے ملک نصیراحمد شاہوانی ،ساجد ترین ایڈووکیٹ،حاجی لشکری رئیسانی،موسیٰ جان بلوچ ،غلام نبی مری جبکہ حلقہ پی بی 47کے لئے آغا حسن بلو چ،احمد نواز بلوچ،اختر حسین لانگو،اکبر مینگل ،حمید بلوچ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ان دھاندلیوں سے متعلق تمام شواہد اورحقائق کو سامنے لائیں گے اورپارٹی کے سامنے رپورٹ پیش کی جائے گی اورپارٹی حتمی فیصلہ کریگی جسکے بعدہم عدالت سے رجوع کریں گے اور سڑکوں پر جمہوری طریقے سے احتجاج کریں گے۔