امن وبھائی چارہ ہر شہری کی خواہش ہے ، عبدالخالق ہزارہ

  • December 9, 2018, 11:48 pm
  • National News
  • 52 Views

کوئٹہ(پ ر)امن ،محبت،بھائی چارہ صوبے کے ہر فرد اورہرباشعور شہری کی دل کی آواز ہے جو تعصبات اور نفرتیں پھیلانے والے عناصر کی سیاست اور سازشوں سے آگاہی رکھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کوئٹہ شہر اور صوبے کی ترقی وپسماندگی کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جنھوں نے اس شہر اور صوبے کے عوام کو تنگ نظر،قومی،مذہبی،لسانی اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کر رکھا ہے یہ شہر اور یہاں کے عوام بھائی چارہ اور رواداری پر مبنی معاشرہ چاہتے ہیں جو آج تک اس صوبے کے عوام کو نہیں دیا جا سکا،ان خیالات کا اظہارایچ ڈی پی کے چیئرمین ،صوبائی مشیر کھیل وثقافت،سیاحت،امور نوجواناں وآثار قدیمہ عبدالخالق ہزارہ نے ہزارہ ٹاون میں ایک شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جلسہ عام سے پارٹی کے سیکرٹری جنرل احمد علی کوہزاد،رکن مرکزی کونسل و نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 26کونسلر قادر علی نائل،داود چنگیزی اور تقی ہزارہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس موقع پربلاک نمبر ۱سے داود چنگیزی،محمد تقی ہزارہ ، حاجی خان علی،حسین جان حسینو،حسئین علی آزاد، خالق آباد سے سے شاہ ولی،محسن بلوچ بلاک نمبر۲ سے حسن علی ، علی ٹاون سے محمد علی کربلائی،حسین علی،محمد ہادی، اسد اللہ ،سلطان علی، محمد مہدی، محمد ثقلین اور سید عزیز اللہ عابدی کی سر براہی میں ہزارہ ٹاون کے سینکڑوں افراد نے پارٹی میں شمولیت کا علان کیا ،اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر صوبے کی مموعی آبادی کے 25% کے قریب نفوس پر مشتمل ہے اس کے علاوہ کوئٹہ صوبائی دارالحکومت کی حیثیت بھی رکھتا ہے مگر وسائل کی تقسیم اور ملازمتوں میں کوٹے نے صوبائی دارالحکومت اور یہاں کے عوام کو نہ آبادی کے تناسب سے حقوق دیئے جاتے ہیں نہ ہی ایک بڑے شہر کے حوالے سے اس شہر کے عوام کو اہمیت اور ترقی دی جارہی ہیں ،کوئٹہ شہر اور یہاں کے عوام کو ہر دور میں نظرانداز کرکے انکے ساتھ ناانصافی کی گئی جسکی وجہ سے یہاں کے عوام کے دلوں میں گزشتہ حکمرانوں کیلئے کسی قسم کی ہمدردی موجود نہیں اس وقت بلوچستان کے عوام بالخصوص کوئٹہ کے شہری یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ یہاں سے مختلف ادوار میں منتخب ہونے والے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نے ان کیلئے کیا خدمات انجام دی ہیں یہاں کے رہائشی ایکسویں صدی میں بھی بنیادی انسانی حقوق سے محرومی کا شکار ہیں ۔