کسی کو سرکاری املاک پر قبضے کی اجازت نہیں دینگے ،کبیر محمد شہی

  • December 10, 2018, 11:46 pm
  • National News
  • 51 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس پیر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر میر کبیر محمد شہی کے زیرصدارت کوئٹہ میں چیف سیکرٹری آفس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر، سینیٹر مرزا محمد آفریدی ، سینیٹر بہرمند خان تنگی، سینیٹر بریگیڈیئر ریٹائرڈ جوائن کنت ویلیم، سینیٹر سردار شفیق ترین اور وزرات ہاؤسنگ کے حکام نے شرکت کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے چیئرمین سینیٹر میر کبیر محمد شہی نے کہا کسی کو سرکاری املاک پر قبضے کی اجازت نہیں دینگے ، کوئٹہ کی آبادی 30 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے لوگوں کو حکومت رہائشی اسکیموں کے ذریعے سہولیات فراہم کی جائیں ، کچلاک ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ 2008 میں شروع ہوا لیکن تاحال مکمل نہیں ہوا ہے اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرینگے اور کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں کچلاک ہاؤسنگ اسکیم کی جلدتکمیل کے حوالے سے رپورٹ کمیٹی ممبران کو فراہم کی جائیں۔ سینیٹرمیر کبیر محمد شہی نے کہا کہ مشرف دور حکومت میں کوئٹہ واٹر سپلائی منصوبے کیلئے 8 ارب روپے کی خطیر رقم کے حوالے سے انکوائری مکمل کرکے آئندہ اجلاس میں مکمل رپورٹ پیش کی جائے جبکہ فیڈرل لاجز میں سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائے کمیٹی کے اجلاس میں ایم ڈی فیڈرل ہاؤسنگ اسکیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ کچلاک میں 2008 میں 86ایکڑ پر ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بنایاگیا تاہم بدقسمتی سے پہلے سال صرف 46درخواستیں موصول ہوئی جس کی وجہ سے یہ منصوبہ التواء کا شکار ہوا انہوں نے بتایا کہ کچلاک ہاؤسنگ اسکیم میں چارکیٹگریوں میں گھر بنائینگے ایک ہزار اکتالیس گھر بنانے کا منصوبہ ہے، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس منصوبے کے حوالے سے جلد ٹینڈرنگ مشتہر کرنے کی ہدایت کی تاکہ کوئٹہ کے شہریوں بالخصوص سرکاری ملازمین کو رہائشی سہولت مل سکیں ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سریاب میں واقع وفاقی ہاؤسنگ اسکیم میں سے ستر فیصد مکانوں پر بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے قبضے کرلیئے ہے بلکہ اب انہوں نے مکان دوسروں کو کرایہ پر دیئے ہے ۔ چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وفاقی ہاؤسنگ اسکیموں سے قبضہ ختم کیاجائے ۔ ایم ڈی واسا کوئٹہ مجیب الرحمن قمبرانی نے کمیٹی کو بتایا کہ مشرف دور حکومت میں 8 ارب روپے کی خطیر رقم کوئٹہ کے عوام کو پانی کی فراہمی کیلئے فراہم کیئے گئے جن میں سے پندرہ کلو میٹر پائپ لائن بچھایا گیا جن میں سے ساڑے تین سو کلو میٹر کے علاوہ باقی پائپ لائن کا نام و نشان بھی ہے اس حوالے سے انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے سینیٹر میر کبیر محمد شہی نے انکوائری رپورٹ جلد مکمل کرکے کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائیگی کمیٹی کے ارکان نے فیڈرل لاجز کچلاک ہاؤسنگ اسکیم اور دیگر وفاقی ہاؤسنگ اسکیموں کا بھی دورہ کیا۔