بلوچستان میں خشک سالی سے 20اضلاع متاثر ، فوری طورپر 50کروڑ روپے جاری کردیئے ، سلیم کھوسہ

  • December 20, 2018, 12:24 am
  • National News
  • 60 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)صوبائی وزیرداخلہ و پی ڈی ایم اے میرسلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خشک سالی سے 20اضلاع متاثر ہوئے ہیں جس میں 109339خاندان اور 1756578مال مویشی متاثر ہوئے ہیں و زیراعلیٰ نے متاثرین کی فوری امداد کیلئے 50کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں،خشک سالی سے متاثرہ 14اضلاع میں اقوام متحدہ کی ٹیم سروے کر رہی ہے حکومت نے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ بات انہوں نے بدھ صوبائی وزیر میراسد بلوچ اور وزیراعلیٰ کے مشیر مٹھا خان کے ہمراہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں اور لوگوں کی امداد و بحالی کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس میں خشک سالی کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس سے موثر طریقے سے نمٹنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بارشوں کے نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ دس سال سے صوبے کے کئی اضلاع خشک سالی کا شکار ہوئے ہیں اوراس صورتحال کی وجہ سے ان علاقوں کے متاثر ہوئے ہیں یہ ایک قدرتی آفت ہے جس پر انسان اختیار نہیں رکھتا تاہم موثر اقدامات کے ذریعہ خشک سالی کے اثرات سے نمٹا جاسکتا ہے اور صوبائی حکومت ان اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ و ہ ریونیو سٹاف کے ذریعے خشک سالی کے حوالے سے اپنے ضلع ،تحصیلوں اور یونین کونسل کی سطح تک کی رپورٹ فوری طور پر حکومت کو فراہم کریں اقوام متحدہ کی جانب سے بھی صوبے کے خشک سالی سے زیادہ متاثر ہونے وفالے 14اضلاع میں سروے کیا جارہا ہے آج کے اجلاس میں خشک سالی سے متاثرہ اضلاع میں ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت محکمہ صحت متاثرہ علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ جبکہ محکمہ لائیو سٹاک حیوانات کے علاج معالجے کی ڈسپنسریاں قائم کریگااجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ متعلقہ محکموں اوراداروں پر مشتمل ڈیزاسٹرمینجمنٹ کمیٹی قائم کی جائے گی جو موجودہ صورتحال اور بارشیں نہ ہونے کی صورت میں متوقع صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے شارٹ ٹرم ،مڈٹرم اورلانگ ٹرم منصوبہ بندی کریگی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں صوبائی اور ضلعی سطح پر ایمرجنسی سیل کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جو خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں امداد و بحالی کی سرگرمیوں کو مربوط کرتے ہوئے انکی نگرانی بھی کریگا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے خشک سالی سے پیداہونے والی صورتحال اوراس سے نمٹنے کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کارلانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس حوالے سے وفاقی حکومت سے بھی رجوع کیا جائے گا اجلاس میں 1122ریسکیو سروس کی فوری بحالی کے لئے موثراقدامات کرنے اوراس سروس کو چلانے کیلئے ایک خودمختار اتھارٹی کے قیام کی ضرورت پربھی اتفاق کیا۔ میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ چستان میں خشک سالی سے 20اضلاع متاثر ہوئے ہیں جس میں 109339خاندان اور 1756578مال مویشی متاثر ہوئے ہیں و زیراعلیٰ نے متاثرین کی فوری امداد کیلئے 50کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسوقت تک 20اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں نے اپنی رپورٹ بھیجی ہے اوردیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنر آئندہ ایک ہفتے تک اپنی رپورٹ بھیج دیں گے جس کے بعد حکومت تمام متاثرہ اضلاع میں خشک سالی اور قحط سالی کے متاثرین کی بحالی اور مدد کیلئے دستیاب وسائل کو بروئے کارلائے گی ۔ایک اور سوال کے جوا ب میں صوبائی وزیر میراسد بلوچ نے کہا کہ حکومت قحط سالی کے متاثرین کی ضروریات زندگی کو مد نظررکھتے ہوئے مکمل پیکج دینے کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے مذکورہ پیکج 25سے 30ہزار روپے پر محیط ہوگا جس میں کھانے پینے کی اشیاء اوردیگر سامان کے ساتھ ساتھ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر فلٹریشن پلانٹ بھی مہیا کر رہی ہے ایک پلانٹ 10گھروں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا ۔