دنیا کی کوئی طاقت تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکتی،عبدالخالق ہزارہ

  • December 28, 2018, 11:32 pm
  • National News
  • 132 Views

کوئٹہ (پ ر) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ مخالفین کو اپنی شکست واضع طور پر نظر آرہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہر روز ایک نیا بہانہ بنا کر الزامات عائد کرتے ہیں کبھی درخواستیں دیتے ہیں تو کبھی کوئی اور بہانہ بنا تے ہیں مگر انہیں نہ بھاگنے دینگے نہ ا ن پر کوئی الزام عائد کرکے انکی روش اپنائینگے ، ہمیں پتا ہے کہ ہمارے مد مقابل طالبان دور حکومت میں ایک افغان صوبے کا گورنر رہ چکا ہے اسکے باوجود ہم انہیں جمہوری عمل زریعے عوام کے زور بازو شکست فاش دیکر عوام کے حقیقی حاکمیت کو بحال کرکے آئین و قانون کی عمل داری کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اپنی زمہ داریاں ادا کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار پارٹی چئیرمین عبدالخالق ہزارہ ، جنرل سیکریٹری احمد علی کوہزاد ، نامزد امیدوار برائے ضمنی انتخابات حلقہ پی بی 26 قادر علی نائل، زوالفقار باطور ، ڈاکٹر عزیز، سیما سحر اور سردار ساحلنے پارٹی کے بنیاد ی کونسلوں کی تقریب حلف برداری کے سلسلے میں ہزارہ ٹاون شجاع آباد کے فٹبال گراونڈ میں منعقدہ ہزارہ افراد کے جلسے سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس موقع پر علاقہ معززین و معتبرین اور خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔رہنماؤں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر عوام کے مسترد شدہ مکار اور مذہبی لوگ میدان میں اترے ہیں اور الزامات و بہتان کی سیاست کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی سازش کر کے ہزارہ ٹاون اور پی بی26 کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق س محروم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر ہمیں یقین ہے کہ عوام ان کی سازش کو سمجھ چکی ہیں اور کسی صورت انہیں پی بی26 پر مسلط کرنے کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دے گی۔ آج عوام نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے یہ ایک ریفرنڈم ہیں یہاں ماؤں‘ بہنوں‘ بزرگوں اور نوجواجوں نے اپنے مستقبل کے حق میںHDP کو نمائندگی کا حق دے دیا ہے۔ پارٹی عوام کے اعتماد پر ہر صورت میں پورہ اترے گی۔ ہمیں عوام کے محبت اور خلوص کی ضرورت ہے جس کا ہر متبہ ہمیں مستحق سمجھ کر عوام نے پنے رائے کے ذریعے اعتماد کیا۔ انہوں ے کہا کہ پارٹی صوبے کی بلوچ و پشتون اقوام کے ساتھ انتہائی بردارانہ تعلقات و روابط پر یقین کھتی ہیں ہمارے سیاسی‘ سماجی اور قبائلی تعلقات کی بنیاد برابری اور بردری کی بنیاد پر قائم ہیں۔ ہم احترام‘اقدار‘ روایات کی سیاست کرتے ہیں اور اسی سیاسی طرز عمل کا مظاہرہ ہمارے سیاسی دوست ہمارے ساتھ روا رکھتے ہیں۔ آج ایک طرف حقیقی نظیاتی و ابستگیاں رکھنے والی جماعتیں موجود ہیں تو دوسری طرف آگ اور پانی یکجا ہو کر ہمارے مد مقابل کھڑی ہو گئی ہیں۔ عوام کے سامنے آگ اور پانی سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کی تاریخ بھی روز روشن کی طرح عیاں ہیں اور وہ حقائق بھی واضح ہیں جس کی بنیاد پر وہ اکھٹے ہو کر پی بی26کے عوام کو ان کے نمائندگی سے محروم کرنے کی کوششوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔ ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ HDP کے نامزد امیدوار قاد علی نائل کے علاوہ کسی اور امیدوار کا نہ یہ حلقہ ہے نہ ہی انہیں یہاں کے عوام اور رہائشیوں کے مسائل کا ادراک ہے ۔ یہ سارے اقدار اور روایات کے پامالی کے مرتکب ہونے والے وہ لوگ ہیں جو پی بی26 کے رائے دہندگان کے جذبات سے کھیلنا چاہتے ہیں مگر اب لوگ آگاہ اور بیدا ہو چکے ہیں اور کسی کو اپنے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دینگے۔ مقررین نے کہا کہ کسی امیدوار کے پاس اس حلقے کوئٹہ شہر کے عوام کے مسائل حل کرنے کا کوئی پروگرام نہیں جو آتے ہیں وہ مہم جوئی کرنے یا بغص و عداوت کی وجہ سے کھڑے ہو گئے ہیں اس امید پر کہ شاید ان کی لاٹری لگ جائیں۔ مگر عوام کی تقدید کو جوے کے طور پر کھیلا نہیں جاتا۔ ٹھوس لائحہ عمل‘ کابل عمل پروگرام‘ سیاسی حکمت عملی و پالیساں انتہائی ضروری ہوتی ہیں جو ان میں سے کسی کے پاس نہیں۔ یہ صرفHDP ہے جس کا ایک واضح موقف‘ نظریہ اور سوچ ہے اسی سوچ اور پارٹی کے پروگرام کو دیکھتے ہوئے حلقے کے بلوچ‘ پشتون‘ پنجابی اور دیگر تمام اقوام نے ہمارے امیدوار سے امیدیں وابستہ کی۔ پارٹی کی سیاسی تاریخ و جدوجہد کی بنیاد پر یہاں کے تمام اقوام جوق درجوق پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہی ہیں۔ ہماری نئی بنیادی کونسلیں کوئٹہ کے مستقبل کا آغاز ہے۔ ہمکوئٹہ سے تبدیلی کی شروعات کر کے اس تبدیلی کو بتدریج پورے صوبے تک وسعت دیں گے اور ثابت کریں گے کہ سیاسی جماعتوں کی قیادت میں خلوص اور ارادے مضبوط ہو تو دنیا کی کوئی طاقت مثبت عوامی تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکتی۔ پی بی26ایک ٹیسٹ کیس ہے یہ ٹیسٹ کیس عوام کو ان کے حق نمائندگی سے محروم کر کے اس حلقے کے عوام پر زبردستی مسلط کیا گیا اس عمل میں ہزارہ قوم کے اند موجود آستین کے سانپوں کا کردا خصوصی اہمیت کا حامل ہے مگر ہم پھر بھی جمہوریت اور جمہوری عمل کے استحکام پر یقین رکھتے ہوء آئین و قانون کی بالادستی کو مقدم سمجھ کر اس عمل میں شریک ہوئیں اور ایک با پھر عوام سے بھاری اکثریت کے ساتھ رائے لیکر ان کے حق حکمرانی کو یقینی بنانے میدان عمل میں اتر آئے ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کی ہمت‘ جدوجہد اور کرکردگی قابل تحسین ہیں ہمارے کارکنوں نے ثابت کیا اور ان کی برابری کرنے کی ہمت کسی جماعت کے کارکن نہیں کر سکتے۔ دن رات محنت کر کے آج انہوں نے پارٹی کو عزت و قار کے جس مقام تک پہنچایا ہے اس کا تصور ہم جماعتیں ہی کر سکتی ہیں ہمارے کارکنوں کی مسلسل جدوجہد ضرور رنگ لائے گی اور ان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔ کوئٹہ شہر جو امیدوں کا شہر ہے یہ ان کے خوابوں کی تکمیل‘ امن و محبت کا گہوارہ بنے گا۔ اس عمل میں ان کی شراکت داری کو تاریخ سنہرے الفاظ میں یاد رکھے گی انہوں نے کہا کہ 31دسمبر کے دن کارکن اسی جوش و جذبے کے ساتھ کام کریں اور چاند کے نشان کو کامیابی سے ہمکنار کر کے ثابت کریں کہ اس حلقے کے عوام پر کوئی بیرونی امیدوار مسلط نہیں ہو سکتا۔