بھارتی سپریم کورٹ Ù†Û’ بابری مسجد Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù…Ù†Ø¯Ø± تعمیر کرنے کا ØÚ©Ù… دے دیا
- November 9, 2019, 10:35 pm
- National News
- 117 Views
نئی دÛÙ„ÛŒ: بھارتی سپریم کورٹ Ù†Û’ بابری مسجد کیس کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø³Ù†Ø§ØªÛ’ Ûوئے مرکزی Øکومت Ú©Ùˆ ØÚ©Ù… دیا Ú©Û 3 سے 4 Ù…Ø§Û Ú©Û’ اندر اسکیم تشکیل دے کر زمین Ú©Ùˆ مندر Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ لئے Ûندووں Ú©Û’ Øوالے کرے۔
بھارتی میڈیا Ú©Û’ مطابق چی٠جسٹس رنجن گوگئی Ú©ÛŒ سربراÛÛŒ میں سپریم کورٹ Ú©Û’ پانچ رکنی بنچ Ù†Û’ بابری مسجد سے متعلق ÙÛŒØµÙ„Û Ø³Ù†Ø§ دیا۔ عدالت Ù†Û’ سنی سینٹرل وق٠بورڈ Ú©ÛŒ درخواست مسترد کرتے Ûوئے Ú©Ûا Ú©Û Ø¨Ø§Ø¨Ø±ÛŒ مسجد مندر Ú©Ùˆ گرا کر تعمیر Ú©ÛŒ گئَی جب Ú©Û Ø§Ù„Û Ø¢Ø¨Ø§Ø¯ Ûائی کورٹ Ú©ÛŒ جانب سے Ù…ØªÙ†Ø§Ø²Ø¹Û Ø²Ù…ÛŒÙ† Ú©Ùˆ تین Øصوں میں تقسیم کرنے کا ÙÛŒØµÙ„Û ØºÙ„Ø· تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ Ú©Û’ چی٠جسٹس راجن گوگوئی Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§ÛŒØ³Ø§ کوئی ثبوت Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û 1856 سے Ù¾ÛÙ„Û’ اس سر زمین پر کبھی بھی نمازادا Ú©ÛŒ گئی ÛÙˆ جب Ú©Û Ø¨Ø§Ø¨Ø±ÛŒ مسجد جس ڈھانچے پر تعمیر Ú©ÛŒ گئی اسکا کوئی اسلامی پس منظر Ù†Ûیں ÛÛ’Û” کیس کا ÙÛŒØµÙ„Û Ø§ÛŒÙ…Ø§Ù† اور یقین پر Ù†Ûیں Ø¨Ù„Ú©Û Ø¯Ø¹ÙˆÙˆÚº پر کیا جاسکتا ÛÛ’Û” تاریخی بیانات Ûندوؤں Ú©Û’ اس عقیدے Ú©ÛŒ نشاندÛÛŒ کرتے Ûیں Ú©Û Ø¢ÛŒÙˆØ¯Ú¾ÛŒØ§ رام Ú©ÛŒ جائے پیدائش تھی۔
بھارتی چی٠جسٹس Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø§Ø³ بات کا ثبوت موجود ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ú¯Ø±ÛŒØ²ÙˆÚº Ú©Û’ آنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ûندورام چبوترÛØŒ سیتا راسوئی Ú©ÛŒ پوجا کرتے تھے، ریکارڈ میں موجود شواÛد سے Ù¾ØªÛ Ú†Ù„ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ù…ØªÙ†Ø§Ø²Ø¹Û Ø§Ø±Ø§Ø¶ÛŒ Ûندوؤں Ú©ÛŒ ملکیت تھی۔
سماعت Ú©Û’ دوران چی٠جسٹس Ù†Û’ ریمارکس دیئے Ú©Û Ø§Ø³ عدالت Ú©Ùˆ تمام عقائد Ú©Ùˆ قبول کرنا چاÛئے اورعبادت گزاروں Ú©Û’ عقیدوں کوقبول کرنا چاÛئے۔ عدالت Ú©Ùˆ توازن برقرار رکھنا چاÛئے۔ Ûندوآیودھیا Ú©Ùˆ رام Ú©ÛŒ جائے پیدائش سمجھتے Ûیں، ان Ú©Û’ مذÛبی جذبات Ûیں، مسلمان اسے بابری مسجد Ú©Ûتے Ûیں۔ Ûندوؤں کا ÛŒÛ Ø¹Ù‚ÛŒØ¯Û ÛÛ’ Ú©Û Ú©Û Ø¨Ú¾Ú¯ÙˆØ§Ù† رام Ú©ÛŒ پیدائش ÛŒÛاں Ûوئی ÛÛ’Û”
عدالت Ù†Û’ ØÚ©Ù… دیا Ú©Û Ù…Ø³Ø¬Ø¯ Ú©ÛŒ تعمیر کیلئے مسلمانوں Ú©Ùˆ ایودھیا ÛÛŒ میں 5 ایکڑ Ú©ÛŒ زمین متبادل Ú©Û’ طور پر دی جائے گی۔ بھارتی سپریم کورٹ Ù†Û’ مرکزی Øکومت Ú©Ùˆ ØÚ©Ù… دیا ÛÛ’ Ú©Û Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û’ میں اعتماد Ú©ÛŒ Ùضا قائم کر Ú©Û’ 3 سے 4 Ù…Ø§Û Ú©Û’ اندر اسکیم تشکیل دے کرزمین Ú©Ùˆ مندر Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ لئے Ûندووں Ú©Û’ Øوالے کرے۔
اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ Ù†Û’ مسلمانوں اور Ûندوؤں Ú©Û’ درمیان بابری مسجد اور رام مندر Ú©ÛŒ زمین کا عدالت سے باÛر تنازع ØÙ„ کرنے Ú©Û’ لیے مسلم جج ای٠ایم Ø®Ù„ÛŒÙ Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ سربراÛÛŒ میں ایک ثالثی ٹیم تشکیل دی تھی، ٹیم میں ٹیم میں Ûندوؤں Ú©Û’ روØانی گرو شری شری روی شنکر اور سینیئر وکیل شری رام پانچو بھی شامل تھے۔ تاÛÙ… ÛŒÛ Ú©Ù…ÛŒÙ¹ÛŒ کسی نتیجے پر Ù†Ûیں Ù¾ÛÙ†Ú† سکی تھی۔
اس سے قبل Ø§Ù„Û Ø¢Ø¨Ø§Ø¯ Ûائیکورٹ Ù†Û’ بابری مسجد کیس میں اپنا ÙÛŒØµÙ„Û 30 ستمبر 2010 Ú©Ùˆ سنایا تھا۔ اس میں تین ججوں Ù†Û’ ØÚ©Ù… دیا تھا Ú©Û Ø§ÛŒÙˆØ¯Ú¾ÛŒØ§ Ú©ÛŒ دو Ø§Ø¹Ø´Ø§Ø±ÛŒÛ 77 ایکڑ زمین Ú©Ùˆ تین Øصوں میں تقسیم کیا جائے۔ اس میں سے ایک تÛائی زمین رام للا مندر Ú©Û’ پاس جائے Ú¯ÛŒ جس Ú©ÛŒ نمائندگی Ûندو Ù…Ûاسبھا کرتی ÛÛ’ØŒ ایک تÛائی سÙنّی وق٠بورڈ Ú©Ùˆ جائے Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¨Ø§Ù‚ÛŒ Ú©ÛŒ ایک تÛائی زمین نرموÛÛŒ اکھاڑے Ú©Ùˆ ملے گی۔
ÙˆØ§Ø¶Ø Ø±ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ø§Ø¨Ø±ÛŒ مسجد Ú©Ùˆ 1528 میں مغل سلطنت Ú©Û’ بانی ظÛیر الدین بابر Ù†Û’ تعمیر کرایا تھا اور اسی نسبت سے اسے بابری مسجد Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ تاÛÙ… 1949 میں Ûندوؤں Ù†Û’ بابری مسجد سے مورتیاں برآمد Ûونے کا دعویٰ کرکے اسے رام Ú©ÛŒ جنم بھومی قرار دے دیا تھا جس Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ù…Ø®ØªÙ„Ù Ø¹Ø¯Ø§Ù„ØªÙˆÚºØŒ کمیٹیوں اور کمیشن سے Ûوتا Ûوا سپریم کورٹ Ù¾Ûنچا تھا جس Ú©Û’ تین بنیادی Ùریق نرموÛÛŒ اکھاڑا، رال للا اور سنی وق٠بورڈ تھے۔