جے یو آئی کا پلان بی،اہم گزرگاہیں بند

  • November 15, 2019, 12:38 pm
  • National News
  • 97 Views

جمعیت علماء اسلام کی جانب سے ملک کی گزرگاہیں کو بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ہزاروں کارکنان نے کئی اہم ٹریفک روٹس کو بند کردیا ہے۔

لورالائی میں جے یو آئی کے پلان بی کے سلسلے میں شبوزئی کے مقام پر جے یو آئی اور پشتونخوا میپ کے کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے۔ دھرنے اور احتجاج کے باعث کوئٹہ ڈیرہ غازی خان اور لورالائی ژوب قومی شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہے۔ اس علاقے میں ٹرکوں اور مسافر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں جبکہ پنجاب کو کوئلے کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔ دھرنے کے باعث بلوچستان اور پنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہونے سے بڑی تعداد میں مسافر کوچز بھی پھنسی ہوئی ہیں۔

نوشہرہ میں حکیم آباد کے مقام پر دھرنا جاری ہے اور نوشہرہ سے براستہ پشاور راوپنڈی جی ٹی روڈ ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔اس مقام پر کارکنان موجود ہیں۔

جےیوآئی کے صوبائی امیرمولانا عطاء الرحمن نے ملاکنڈ دھرنا کے مقام پل چوکی چکدرہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بکرے کی ماں کب تک خیر منائےگی، فردوس عاشق اعوان میں ہمت ہے تو وہ جی ٹی روڈ سے گزریں۔ انھوں نے بتایا کہ ملک میں کہیں پر بھی کارکنوں کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے،حالات خرابی کے ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

لوئردیر میں ملاکنڈ کے علاقے میں دھرنے باعث روڈ بندش کی وجہ سے ٹریفک پولیس لوئر دیر نے ٹریفک پلان جاری کردیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ پل چوکی چکدرہ میں روڈ بندش کی وجہ سے ڈرائیورز متبادل روٹ استعمال کریں، تمام بڑی گاڑیاں یعنی ٹرک/ ٹرالرز شموزئی سوات کا روٹ استعمال کرے۔

اس کے علاوہ ڈرائیورز کو ہدایت کی گئی ہے کہ لوئردیر، بٹ خیلہ، مردان ،پشاور جانے اور وہاں سے لوئر دیر، اپر دیر، چترال اور باجوڑ جانے والی گاڑیاں باوڈان اور باغ دوشخیل کا روٹ استعمال کریں۔

ایکسپریس وے کے راستے اسلام آباد آنے جانے والی ٹریفک شموزئی سوات جبکہ چھوٹی گاڑیاں ملاکنڈ یونیورسٹی پل کا روٹ استعمال کرسکتی ہیں۔