کراچی میں اغوا ہونے والی دعا منگی کے اہلخانہ کا بیان آ گیا

  • December 2, 2019, 3:10 pm
  • National News
  • 401 Views

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں ڈیفینس سے اغوا کی گئی دعا نثار کو 28 گھنٹے بعد بھی تلاش نہ کیا جا سکا۔کار سواروں نے پیدل چلتی لڑکی کو اغوا کر کے ساتھ چلتے لڑکے کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھااس سلسلے میں اب لڑکی کے والدین کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔دعا منگی کے اہل خانہ نے لاہور کے رہایشی مظفر نامی شخص پر شبہ ظاہر کیا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ دونوں دوست تھے اور ان میں کچھ عرصہ پہلے جھگڑا ہوا تھا،دعا اس رات جس سالگرہ گئی تھی وہاں مظفر بھی موجود تھا۔دعا پرسوں رات دوست کی سالگرہ میں گئی تھی۔تقریب کے بعد وہ حارث کے ساتھ واک کرنے باہر نکلی تھی،دعا چند ماہ قبل ہی بیرون ملک سے سے کراچی آئی تھی۔۔دعا تعلیم کے سلسلے میں امریکا گئی جہاں پر مظفر سے ملاقات ہوئی تھی۔
اس سے قبل ویٹر کا بیان بھی سامنے آیا تھا۔ تفتیشی افسران نے چائے خانہ کے ویٹر سے بھی انکوائری کی تھی، ویٹر نے پولیس کو بتایا کہ لڑکا اور لڑکی گزشتہ چار ماہ سے یہاں آرہے تھے، حارث اور دعا کے درمیان کبھی منفی سرگرمیاں محسوس نہیں ہوئیں۔ ان کے ساتھ اکثرایک خاتون بھی آتی تھیں۔ حارث اور لڑکی دعا یہاں آتے تھے چائے پیتے ،کبھی کھانا کھا کر چلے جاتے تھے، جب بھی آتے دوتین گھنٹے بیٹھتے تھے ،ہم نے ان میں کبھی کوئی بری بات نہیں دیکھی۔
ان کا بیک گراؤنڈ اچھے خاندان سے نظر آتا تھا۔کبھی ہمارے ساتھ بھی بدتمیزی نہیں کی۔ اسی طرح کراچی ڈیفنس میں لڑکی دعا کے اغواء میں تفتیشی ٹیم کو اہم پیشرفت ہوئی تھی۔ پولیس حکام کو حارث کو لگنے والی گولی کا خول مل گیا۔پولیس نے گولی کے خول کو قبضے میں لے کرتحقیقات شروع کردی ہیں۔ آئی جی سندھ پولیس نے بھی کراچی ڈیفنس میں گن پوائنٹ پر اغواء کی گئی لڑکی کو فوری بازیاب کروانے کا حکم دے دیا ہے،انہوں نے واقعے کی تمام تفصیلات طلب کرتے ہوئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی، لڑکی کوڈی ایچ اے بخاری کمرشل ایریاسے اغواء کیا گیا اور دوست حارث کو گردن میں فائر کرکے شدید زخمی کردیا گیا تھا، لڑکی کے اغواء میں چارسال پرانے ماڈل کی گرے رنگ کی کار استعمال کی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی ڈی ایچ اے بخاری کمرشل ایریا سے گن پوائنٹ پراغواء کی جانیوالی لڑکی کا درخشان تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں اقدام قتل اور اغواء کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ درخواست زخمی نوجوان حارث کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔ پولیس اور رینجرز نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔