”نہ تو میرے والد صاحب اسٹوڈنٹ ویزہ پر گئے نہ ہی گرفتار ہوئے“

  • December 17, 2019, 3:48 pm
  • National News
  • 159 Views

گزشتہ رات وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے والد سعید اللہ کو آسٹریلیا کے شہر میلبرن پر روک لیا گیا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق اُنہیں اپنی سفری دستاویزات کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر پانے پر گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر مراد سعید کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مراد سعید نے اپنے والد کی گرفتاری کی خبر کو جھوٹا اور حقیقت سے پرے قرار دے دیا اور سخت الفاظ میں اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا ”جن کے اپنے ایئرپورٹوں پر کپڑ ے اُترتے ہیں وہ دوسروں کی عزتیں اُچھال کے اپنی تشفی کا سامان کرنے سے باز آئیں تو بہتر ہوگا۔
نہ تو میرے والد صاحب اسٹوڈنٹ ویزہ پر گئے نہ ہی گرفتار ہوئے۔






دُوسری جانب میڈیا کے مطابق مراد سعید کے والد کو آسٹریلیا میں گرفتار کیے جانے کی اصل وجہ سامنے آگئی، وفاقی وزیر کے والد کو اسٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا کا سفر کرنے اور کاغذات کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر پانے پر گرفتار کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر کے والد سعید اللہ کو نامکمل دستاویزات کی بناء پر ایئرپورٹ پر روکا گیا۔
سعیداللہ امیگریشن کی تحویل میں ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ مراد سعید کے والد سعید اللہ گزشتہ رات پاکستان سے آسٹریلیا پہنچے تھے۔ جب انہیں میلبرن ایئرپورٹ پر روکا گیا۔ آسٹریلین حکام کا کہنا ہے کہ مراد سعید کے والد کونامکمل دستاویزات کی بناء پر ایئرپورٹ پر روکا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مراد سعید کے والد سعید اللہ امیگریشن حکام کی تحویل میں ہیں۔
سعید اللہ اسٹریلوی امیگریشن حکام کو اپنی دستاویزات کے حوالے سے مطمئن نہیں کرسکے، جس پر امیگریشن نے ان کا تحویل میں لے لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سعید اللہ اسٹوڈنٹ ویزے پر آسٹریلیا کا سفر کر رہے تھے اسی باعث انہیں تحویل میں لی گیا گیا۔ذرائع کے مطابق کوششیں کی جا رہی ہیں کہ مراد سعید کے والد کو جلد سے جلد رہا کروا کر پاکستان واپس لایا جائے۔