خیبر پختونخوا؛ باہمت خواتین فرسودہ روایات میں دراڑ ڈالنے لگیں

  • December 26, 2019, 3:08 pm
  • National News
  • 204 Views

پشاور: پشاور ہائیکورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ارشاد قیصرصاحبہ خیبر پختونخوا کے مردوں کی بالا دستی والے معاشرہ میں سماجی روایات کو توڑ کر کامیابی حاصل کرنے والی خواتین میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔

سماجی روایات کی بندشیں خیبر پختونخوا میں بہت مضبوط سمجھی جاتی ہیں ان روایات کو توڑنا انتہائی مشکل ہی سہی مگر اس صوبے کی بعض باہمت خواتین ان میں دراڑ ڈالنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ گزشتہ دس برس کے دوران جن خواتین نے دراڑ ڈالنے میں کامیابی حاصل کی ہے ان میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس ارشاد قیصر نمایاں ہیں۔

ان دونوں خواتین کو کے پی کی بہترین قانون دان مانا جاتا ہے۔ ان کو عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے دور حکومت میں پشاور ہائیکورٹ میں جج مقرر کیا تھا۔ دونوں خواتین جسٹس نے چند سال پہلے مشترکہ طور پر 70مقدمات کی سماعت کرکے تاریخ رقم کی۔عدالتی تاریخ میں اس سے پہلے دو خواتین ججز پر مشتمل بینچ نے کام نہیں کیا تھا۔
محترمہ جسٹس ہلالی کئی اہم نوعیت کے مقدمات کی سماعت کر چکی ہیں۔ حکومت کو ڈرون حملوں کے بعد امریکہ کو وارننگ جاری کرنے کے فیصلہ کرنے والے بنچ میں جسٹس ہلالی شامل تھیں۔ اس کے علاوہ 2018ء کے عام انتخابات کو چیلنج کرنے کی درخواست کی سماعت بھی کی۔ پہلی خاتون صوبائی محتسب مقرر ہونے کا اعزاز بھی عوامی نیشنل پارٹی کو جاتا ہے۔