ریلوے سے زیادہ کرپٹ پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں ،چیف جسٹس

  • January 27, 2020, 4:17 pm
  • National News
  • 100 Views

سے زیادہ کرپٹ پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں ،ریلوے میں کوئی چیز درست انداز میں نہیں چل رہی ہے۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے ریلوے خسارہ سے متعلق کیس کی سماعت کی،دوران سماعت بینچ نے ریلوے سے متعلق آڈٹ رپورٹ پر برہمی کا اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سارا ریکارڈ کمپیوٹرائزہونے کے بجائے مینول ہے، ریلوے کا پورا محکمہ سیاست میں پڑا ہوا ہے۔

وزیرریلوے کا نام لیے بغیر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزارت سنبھال نہیں پا رہے ،روزحکومت گرا رہا ہے اور بنا رہا ہے، نہ ریلوے اسٹیشن درست ہیں ،نہ ٹریک اور نہ ہی سگنل ٹھیک ہیں،ٹرینوں میں نہ مسافر ہیں اور مال گاڑیاں بھی نہیں چل رہی ہیں،ریل میں سفر کرنے والا ہرشخص خطرے میں سفرکر رہا ہے،ریلوے سےزیادہ کرپٹ پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں،ریلوے میں کوئی چیز درست انداز میں نہیں چل رہی ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ دنیا بلٹ ٹرین چلا کرمزید آگے جا رہی ہے، آج بھی ہم 18ویں صدی کی ریل چلا رہے ہیں،مسافرگاڑیوں کا حال دیکھیں۔

چیف جسٹس نے ٹرین میں آتشزدگی کے واقعے سے متعلق پوچھاکہ ٹرین میں جوآگ لگی تھی اس معاملے کا کیا ہوا،تو ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ معاملے پرانکوائری ہوئی اور2افرادکےخلاف کارروائی ہوئی ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے سخت برہمی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ چولہے میں پھینکیں اپنی کارروائی،ریلوے کے سی او عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے۔

وکیل ریلوے نے کہا کہ سابق سی او کو نوٹس گیا ہے موجودہ کونہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سابق کوگیا ہے اہم کیس تھا موجودہ کوپیش ہونا چاہیئے تھا، بلائیں اپنے سی او کو کہاں ہیں؟، جس پر وکیل ریلوے نے بتایا کہ سی او اس وقت لاہورمیں ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ریلوے کو اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے ، رپورٹ نے واضح کر دیا ۔

سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید ، سیکریٹری ریلوے اوراعلیٰ حکام کو منگل کے روزطلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔