ڈاکٹر عامر لیاقت کے مہوش حیات کے فوٹو شوٹ پر دلچسپ تبصرے

  • January 29, 2020, 11:50 am
  • Entertainment News
  • 176 Views

ڈاکٹر عامر لیاقت کے مہوش حیات کے فوٹو شوٹ پر دلچسپ تبصرے، تمہیں تمغہ کہوں یا نغمہ، کہ سورج کہوں یا تارا، کیسے نام کرے گا روشن ، دو جگ میں حال تمہارا۔ تفصیلات کے مطابق مہوش حیات کے حالیہ فوٹو شوٹ پر معروف عالم دین ڈاکٹر عامر لیاقت کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے کہنا ہے کہ تمہیں تمغہ کہوں یا نغمہ، کہ سورج کہوں یا تارا، کیسے نام کرے گا روشن ، دو جگ میں حال تمہارا



ایک اور ٹویٹ میں انکا کہنا ہے کہ ہاتف غیبی سے اک آواز آتی ہے ، “بلا کا سخی ہوں میں ،جا دو پَروں میں بانٹ دیا تجھے”


واضع رہے کہ اداکارہ مہوش حیات اکثر سوشل میڈیا پر ملکی یا بین الاقوامی مسائل پر بات کرتی نظر آتی ہیں جس پر انہیں سراہنے کے ساتھ ساتھ تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتاہے۔
مہوش حیات پاکستان پہنچنے والے افراد پرٹوائلٹس کے حوالے سے برا تاثر پڑنے سے متعلق فکرمند تھیں۔ تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی اداکارہ نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ پر پبلک ٹوائلٹس کی خراب حالت کی نشاندہی کرتے ہوئے ہر ایک سے اپنے کیے گئے کارنامے کو صاف کرنے کی درخواست کی تھی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر مہوش نے ٹوائلٹ کی حالت زار پر انتہائی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بدقسمتی سے کراچی ائر پورٹ پر خواتین کیلئے مختص ٹوائلٹ استعمال کیا، گندا اور بدبو دار حتی کہ لال بیگ بھی نظر آئے۔یہ نہ صرف مضرصحت ہے بلکہ کیا یہ وہ پہلا تاثر ہے جو ہم یہاں پہنچنے والوں کو دینا چاہتے ہیں ۔اداکارہ نے ٹویٹ میں مزید لکھا تھا کہ یہ سب سے زیادہ بنیادی سہولیات ہیں ، اس لیے انہیں صاف رکھیں۔
مہوش کی ٹویٹ پر کیے جانے والے تبصروں میں بیشترسوشل میڈیا صارفین نے ان کے موقف کی حمایت کی تھی۔ اداکار و میزبان فخر عالم نے مہوش سے اتفاق کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ان کے ایئر پورٹ منیجرز دنیا کے سامنے اس کے ذمہ دار ہیں۔فخر عالم نے یہ بھی لکھا تھا کہ اگر ہم سیاحت کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو ہم اس طرح کی چیزوں کو برداشت نہیں کرسکتے۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے، برائے مہربانی اس جانب بھی توجہ دیںجبکہ بعض نے ان کے ٹویٹ کو پاکستان کی بدنامی کرنا کہتے ہوئے تنقید بھی کی۔