کوئٹہ کے شہری روزانہ 1250 میٹرک ٹن کچر ا پھینکتے ہیں

  • February 17, 2020, 11:25 am
  • National News
  • 213 Views

کوئٹہ کے شہری روزانہ 1250 میٹرک ٹن کچر ا پھینکتے ہیں میٹرو پولیٹن کارپوریشن کا عملہ اور مشینری اتنا سارا کچرا اٹھاہی نہیں پاتے۔

کوئٹہ میٹر و پولیٹن کارپوریشن کی مشینری اور صفائی کا عملہ1250 میٹرک ٹن میں سے صرف 700 میٹرک ٹن کچرا اٹھاتا ہے۔

سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلان نہ ہونے کی وجہ سے ہر ماہ صفائی پر ساڑھے 5 کروڑ روپے خرچ کئے جانے کے باوجود شہر میں جا بجا گندگی کے ڈھیر ہیں ۔

کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ ،بروری ،سیٹلائٹ ٹاؤن جہاں عام شاہراؤں پر کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں،ابلتی نالیاں اور تعفن روزمرہ کا معمول ہے۔

ایسی ہی صورتحال اندرون شہر اور نواحی علاقوں میں بھی نظر آتی ہے،عام شہری تو احتجاج کر کرکے تھک گئے ہیں لیکن جوں ہے کہ گورنمنٹ کے کان پر رینگتی ہی نہیں۔

صوبائی دارالحکومت میں صفائی کی ابتر صورتحال پر اراکین بلوچستان اسمبلی بھی سراپا احتجاج ہوگئے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک وقت تھا کہ کوئٹہ پاکستان کا صاف ستھرا ترین شہر ہوتا تھا مگر کرپشن ،اقربا پروری ،مس مینجمنٹ نے کوئٹہ کو کچرے کا ڈھیر بنادیا ہے ۔

ڈاکٹر کلیم اللہ خان کی میئر شپ کے دور میں 80 کروڑ کی مشینری خریدی گئی ،جسے کام میں لانا حکومت کا کام ہے،کوئٹہ کی میٹروپولیٹن کارپوریشن شہر میں صفائی پر ہر ماہ ساڑھے پانچ کروڑ روپے سے زائد خرچ کرتی ہے۔

اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود روزانہ ساڑھے 550 میڑک ٹن کچرہ اٹھا یا ہی نہیں جارہا جو شہر میں گندگی کا بڑا سبب ہے۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن کے حکام کارپوریشن کی صفائی کرنے والی گاڑیوں میں ٹریکر کی تنصیب اور صفائی کا کام لاہور سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی طرز پر نجی شعبے کے حوالے کرنے پر غور کررہے ہیں۔

اب ہم آؤٹ سورس کی طرف جارہے ہیں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی طرح کسی کمپنی کی خدمات حاصل کررہے ہیں، پہلے پائلٹ پروجیکٹ شروع کریں گے ،اگر نتائج اچھے ہوئے تو پورے شہر میں شروع کردیں گے۔

پچھلے چالیس برسوں میں آبادی میں بے ہنگم اضافے ،حکام کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث اب کوئٹہ کا شمار ملک کے آلودہ ترین شہروں میں ہوتاہے ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے اسے دوبارہ لٹل پیرس بناناہے تو شہر میں صفائی کے جامع پلان پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔