پاکستانی سائنسدانوں Ú©ÛŒ بات Ø³Ù†Ø¬ÛŒØ¯Û Ù„ÛŒ جائے تو کورونا کا علاج ممکن ÛÛ’
- April 4, 2020, 11:47 pm
- Science & Technology News
- 344 Views
معرو٠صØاÙÛŒ Ùˆ کالم نگار اسد Ø§Ù„Ù„Û Ø®Ø§Ù† کا اپنے کالم میں Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ù…ÛŒØ± واعظ مائیکرو بائیولوجسٹ Ûیں۔پنجاب یونیورسٹی سے Ù¾ÛŒ ایچ ÚˆÛŒ کر رÛÛ’ Ûیں۔ ان کا تعلق بلوچستان Ú©Û’ دور دراز علاقے Ù‚Ù„Ø¹Û Ø³ÛŒÙ Ø§Ù„Ù„Û Ø³Û’ ÛÛ’ جو اÙغانستان Ú©ÛŒ سرØد Ú©Û’ قریب واقع Ûے۔سمیر واعظ Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ دنوں چھٹیوں پر گھر گئے تو معلوم Ûوا Ú©Û Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û’ میں ایک نئی وبا آئی Ûوئی ÛÛ’ جس کا نام â€Ù¾Ú¾ÛŒÙ¾Ú¾Ú‘ÙˆÚº کا زکام“ ÛÛ’Û”
سرØد پر واقع Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ شاید ÛŒÛ ÙˆØ¨Ø§ اÙغانستان کےراستے Ù‚Ù„Ø¹Û Ø³ÛŒÙ Ø§Ù„Ù„Û ØªÚ© Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ ÛÙˆ گی۔ میر واعظ Ù†Û’ جب گاؤں Ú©Û’ لوگوں سے اس بیماری Ú©ÛŒ علامات Ú©Û’ متعلق دریاÙت کیا تو معلوم Ûوا Ú©Û Ù¾ÛÙ„Û’ زکام Ûوتا ÛÛ’ØŒ پھر خشک کھانسی اور پھر بخار، ساتھ ÛÛŒ سانس لینے میں دشواری Ûونے لگتی ÛÛ’Û”
گاؤں Ú©Û’ لوگ کورونا نامی کسی بیماری سے ناواق٠تھے اور اسےâ€Ù¾Ú¾ÛŒÙ¾Ú¾Ú‘ÙˆÚº کا زکام“قرار دے رÛÛ’ تھے۔
میر واعظ Ù†Û’ دیکھا Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ اس بیماری Ú©Û’ علاج Ú©Û’ لیے ایک مقامی پودے کا استعمال کر رÛÛ’ Ûیں اور اس Ú©Û’ استعمال سے ÙˆÛ ØµØت یاب بھی ÛÙˆ رÛÛ’ Ûیں۔ مائیکروبائیولوجسٹ Ûونے Ú©Û’ ناطے میر واعظ Ú©Ùˆ اس پودے میں دلچسپی پیدا Ûوئی اور انÛÙˆÚº Ù†Û’ اپنے طور Ù¾Û Ø§Ø³ پر ریسرچ شروع کر دی۔ ریسرچ Ú©Û’ دوران انÛیں اس پودے کا بائیولوجیکل نام معلوم ÛÙˆ گیا اور پھر انÛیں Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Ø§ Ú©Û Ø§Ø³ÛŒ بائیولوجیکل نام کا کوئی پودا صدیوں سے TCM یعنی Traditional Chinese Medicine میں بھی استعمال ÛÙˆ رÛا ÛÛ’Û”
ادویات سے واقÙیت Ù†Û Ø±Ú©Ú¾Ù†Û’ والے مجھ جیسے شخص Ú©Û’ لیے ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© نئی Ø§ØµØ·Ù„Ø§Ø ØªÚ¾ÛŒÛ” جب میں Ù†Û’ انٹرنیٹ پر جا کر Ù¹ÛŒ سی ایم Ú©Û’ بارے میں معلومات Øاصل کیں تو معلوم Ûوا Ú©Û Ø®Ø´Ú© کھانسی،گلے اور پھیپھڑوں Ú©Û’ علاج کا ÛŒÛ Ø§ÛŒÚ© Ûربل Ùارمولا ÛÛ’ جو صدیوں سے استعمال ÛÙˆ رÛا ÛÛ’Û” مختصر ÛŒÛ Ú©Û Ù…ÛŒØ± واعظ Ú©Ú†Ú¾ ÛÛŒ دن میں اس نتیجے پر Ù¾ÛÙ†Ú† گئے Ú©Û Ø§Ú¯Ø± اس مقامی پودے پر ریسرچ Ú©ÛŒ جائے تو کورونا Ú©Û’ علاج میں معاونت مل سکتی ÛÛ’Û”
دوسرا ÛŒÛ Ú©Û Ø¬Ø¨ تک کورونا Ú©ÛŒ مستند دوا تیار Ù†Ûیں Ûوتی تب تک اس مقامی Ø³Ø·Ø Ù¾Ø± تیار Ûونے والی پیسٹ Ú©Ùˆ استعمال کر Ú©Û’ ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§ÛŒØ§ جا سکتا ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ کوئی سائیڈ ایÙیکٹس Ù†Ûیں۔ میر واعظ اپنی اس ابتدائی تØقیق Ú©Ùˆ لیے در در پھر رÛÛ’ Ûیں، کبھی بلوچستان Øکومت سے Ø±Ø§Ø¨Ø·Û Ú©Ø±ØªÛ’ Ûیں، کبھی این آئی ایچ Ú©Û’ ڈائریکٹر سے بات کرتے Ûیں،کبھی ایڈیشنل سیکرٹری Ûیلتھ Ú©Û’ پاس جاتے Ûیں اور کبھی سینئرز Ú©Ùˆ Ùون کرتے Ûیں لیکن میر واعظ Ú©ÛŒ بات Ú©Ùˆ کوئی Ø³Ù†Ø¬ÛŒØ¯Û Ù†Ûیں Ù„Û’ رÛا۔
میرا Ù…Ù‚Ø¯Ù…Û ÛŒÛ Ù†Ûیں ÛÛ’ Ú©Û Ù…ÛŒØ± واعظ Ú©ÛŒ بات Ù¾Û Ùورا عمل درآمد کیا جائے اور ان Ú©ÛŒ تجویز Ú©Ø±Ø¯Û Ø¯ÙˆØ§ سے Ùورا کورونا کا علاج شروع کر دیا جائے Ø¨Ù„Ú©Û Ù…ÛŒØ±Ø§ سوال ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ûمارا نظام کسی ریسرچر Ú©Û’ لیے مددگار ثابت کیوں Ù†Ûیں Ûوتا؟ ایک مائیکروبائیولوجسٹ جو بنیادی طور پر ایک ریسرچر ÛÛ’ اور اس Ú©Û’ پاس اپنی بات Ú©Û’ ØÙ‚ میں مضبوط دلائل موجود Ûیں، Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù†Ø¸Ø§Ù… میں رÛتے Ûوئے ÙˆÛ Ø§Ú¯Ø± ریسرچ کا آغاز کرتا ÛÛ’ تو پانچ سال لگیں Ú¯Û’ اسے کسی نتیجے پر Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ Ú©Û’ لیے جس کا Ú¯Ø±ÛŒÛ Ù…ÛŒÚº Ú¯Ø°Ø´ØªÛ Ú©Ø§Ù„Ù… میں کر چکا ÛÙˆÚºÛ”
تو کیا خاص Øالات میں ÛŒÛ Ù…Ù…Ú©Ù† Ù†Ûیں Ú©Û Øکومت خصوصی اقدامات کرتے Ûوئے ایچ ای سی، پاکستان سائنس Ùاؤنڈیشن، Ù¾ÛŒ ایم ÚˆÛŒ سی یا ڈریپ Ú©Û’ پلیٹ Ùارم سے ڈاکٹرز، ریسرچرز اور سائنسدانوں پر مشتمل ایک الگ سیل بنا دے جو میر واعظ، کورونا Ú©ÛŒ تشخیصی ڈیوائس بنانے Ú©ÛŒ کوشش کرنے والے ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر جان عالم جیسے اÙراد Ú©ÛŒ تØقیقات Ú©Ùˆ Ûنگامی بنیادوں پر Ø¢Ú¯Û’ بڑھا کر جلد از جلد کسی نتیجے پر Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ Ú©ÛŒ کوشش کرے؟۔