عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیدیا

  • April 5, 2020, 3:46 pm
  • COVID-19
  • 655 Views

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیدیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کی مطابق ایران نے ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کے حوالے سے بہت دیر سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے 6ہزار سے زائد زائرین پاکستان میں سکرینگ کے بغیر داخل ہوئے جن سے پاکستان میں وائرس پھیلا۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ایران میں کورونا وبا پھیل چکی تھی لیکن ایرانی حکومت نے اس کے حوالے سے بہت دیر سے آگاہ کیا اور تب تک پاکستان سے آئے 6ہزار سے زائد زائرین بغیر چیکنگ کے پاکستان میں داخل ہوچکے تھے جنکی وجہ سے کورونا پھیلا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود کورونا کے 46فیصد مریز ایران سے آنے والے زائرین ہیں جبکہ 27فیصد مریض باقی پوری دنیا سے آئے اور 27فیصد افراد کو وائرس مقامی سطح پر منتقل ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مقامی سطح پر وائرس پھیلنے میں بھی ایران سے آنے والے زائرین کا کردار ہے۔ جو زائرین بغیر سکریننگ کے پاکستان آئے ان میں سے جن جن افراد کو وائرس سے متاثر کیا تھا انکی وجہ سے مقامی سطح پر افراد متاثر ہوئے۔ دوسری جانب ایران سے آنے والے ایک اور زائرین کاقافلہ جھنگ کے قرنطینہ مرکز پہنچ گیا ہے۔ 74 افراد پر مشتمل زائرین کاقافلہ گزشتہ رات ملتان سے روانہ ہوا تھا،محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ قافلے میں 40 سے زائد مرد،خواتین اور5 بچے شامل ہیں ۔
محکمہ صحت کامزید کہناہے کہ زائرین کو قرنطینہ کرنے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ،زائرین کے ٹیسٹ کیلئے سیمپل بھی لئے جارہے ہیں۔ خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 2880 ہوگئی جبکہ 170 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید ایک مریض کورونا وائرس کے کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 45 ہوگئی جب کہ مجموعی طور پر 170 افراد صحت یاب ہوکر گھر جاچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجابمیں 1163، سندھ میں 864، خیبر پختونخوا میں 372 ، بلوچستان میں 185، اسلام آباد 78، آزاد کشمیر 12 اور گلگت بلتستان میں 206 کورونا کے مریض ہیں۔ ملک بھر میں اس وقت کورونا کے 45 تصدیق شدہ مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔ کورونا کے 18 مریضوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جن کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے اور ڈاکٹر قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے سر توڑ کو ششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔