پنجاب کے10 اضلاع میں کورونا کا ایک بھی مریض نہیں

  • April 11, 2020, 11:18 pm
  • COVID-19
  • 219 Views

پنجاب حکومت نے14 اپریل سے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کرنے پر غور کیا ہے، اجلاس میں لاک ڈاؤن کی صورتحال سے متعلق تجاویز بھی پیش کی گئیں، پنجاب کے10 اضلاع میں کورونا کا ایک بھی مریض نہیں، اس لیے فی الحال ٹرانسپورٹ نہ کھولنے پر بھی غور کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل ماجد احسان، ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل عامر مجید، چیف سیکرٹری اعظم سلیمان اور آئی جی شعیب دستگیر سمیت اعلٰی حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں کورونا پر قابو پانے اور مریضوں کے علاج کیلئے کاوشیں مزید تیز کرنے، پنجاب میں لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے سمیت پنجاب میں لاک ڈاؤن میں مزید توسیع پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف، پاک فوج، رینجرز، پولیس اہلکاروں کی خدمات کو سراہا گیا۔ اجلاس میں لاہور میں چھوٹے دوکانداروں اور چھوٹی ٹرانسپورٹ کو بھی اجازت دینے کی تجویز پرغور کیا گیا۔ اس پر تجویز پیش کی گئی کہ پنجاب کے10 اضلاع میں کورونا کا ایک بھی مریض نہیں ہے اس لیے فی الحال ٹرانسپورٹ نہ کھولی جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ20 اپریل تک پنجاب میں روزانہ5 ہزار مریضوں کے ٹیسٹ کی سہولت حاصل ہوجائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورونا سے متاثرہ علاقوں کو کلیئرہونے تک سیل رکھا جائے گا۔ اسی طرح اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ دفعہ144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ ایپکس کمیٹی کی تجاویز پرحتمی فیصلہ پیر کو وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں ہوگا۔ دوسری جانب وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سوموار قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں پنجاب میں کورونا کی صورتحال سامنے رکھی جائے گی۔
اس وقت پنجاب میں کل کیسز 2 ہزار410 ہیں، ان میں1528 مریض قرنطینہ میں ہیں۔باقی 882 مریضوں میں سب سے زیادہ مریض لاہور میں ہیں۔ لاہور کے بعد پھر گجرات اور گوجرانوالہ ہے۔ اس کے بعد جہلم اور پھر راولپنڈی ہے۔یہ ساری جی ٹی روڈ بیلٹ ہے، اس لیے لاک ڈاؤن میں نرمی لانا نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ اسی طرح کچھ ایریاز جیسے لیہ میں ایک دو کیسز ہیں۔ ہمارے ہاں ٹیسٹنگ بھی بڑے نمبرز میں ہورہی ہے، پنجاب میں 34 ہزار ٹیسٹ ہوچکے ہیں کل تک 36 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ تک چلے جائیں گے۔
اگر ٹیسٹ نمبرز کو جنوبی ایشیاء کے ممالک سے موازنہ کریں تو پاکستان میں ٹیسٹنگ کے نمبرز زیادہ ہیں۔اس وقت پنجاب میں مریضوں کی صورتحال بڑی حوصلہ افزا ہے، جیسا کہ اگر2 ہزار410 ہیں تو ان میں200 سے زیادہ صحت یاب ہوکر گھر چلے گئے ہیں۔ صرف 9 مریض تشویشناک ہیں، اموات 21 ہیں۔