کورونا وائرس کی نئی علامات سامنے آ گئیں

  • April 20, 2020, 7:38 pm
  • COVID-19
  • 256 Views

دنیا بھر کے سائنسدان کورونا وائرس پر دن رات تحقیق کر رہے ہیں،تاحال اس کی ویکسین تیار نہیں کی جا سکی تاہم اس کی علامات بتائی گئی ہیں۔ابتدا میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی علامات کھانسی،بخار یا نزلہ زکام ہیں۔ اس کے بعد بتایا گیا کہ گر کسی شخص کو بخار اور زکام کیساتھ سانس لینے میں غیر معمولی دشواری کا سامنا ہے، تو یہ وائرس کی علامت ہو سکتی ہے جس کے بعد ڈاکٹرز سے رابطہ یا خود کو قرنطینہ کر لینا چاہیئے۔
اس کے بعد یہ بھی بتایا گیا کہ آنکھوں کا سرخ ہونا بھی کرونا وائرس کی علامت ہے ۔ کنگز کالج لندن میں کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محرومی کورونا وائرس کی علامت ہو سکتی ہے، کورونا کے مرض کے شکار 59 فیصد افراد سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتے ہیں۔
تاہم اب محققین نے کورونا وائرس سے تشویشناک مریضوں کی نئی علامت بتائی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کے پاوں کی انگلیوں میں انفیکشن یا پاؤں کی انگلیاں نیلی ہونے کی علامات بھی ظاہر ہوئی ہیں۔حال ہی میں امریکی ریاست لاس اینجلس میں ایک خاتون پاؤں کی انگلیاں نیلی ہونے کے بعد اسپتال پہنچی جہاں ان میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔اب امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹالوجی کی جانب سے ایک گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے جس کے مطابق انسان کی جلد پر مختلف نشانات ( جیساکہ مکڑی یا کسی کیڑے کے کاٹنے سے ہونے والے زخم ) کا تعلق بھی کرونا وائرس سے ہے۔
اس حوالے سے شائع ہونے والے مطالعے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں جلد کے عام انفیکشن کی طرح دیکھنے والے ریشز ہونے کے بھی امکانات ہوسکتے ہیں۔ماہرین نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ اگر کسی بھی شخص کو اس طرح سے جلد کے انفیکشن کا سامنا ہو تو وہ فوری تشخیص کرائے۔قبل ازیں ۔امریکہ کی نیو یارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں میں پٹھوں میں تکلیف ہونا بھی ایک علامت ہے۔
کورونا وائرس کے مریضوں میں سانس لینے میں مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ جسم میں درد ہونا بھی علامت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے مریضوں میں جسم میں تکلیف ہونے کی وجہ سائٹو کائنس کیمیکل ہے جو کہ جسم میں وائرس داخل ہونے کی وجہ سے خارج ہوتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کرونا وائرس کے پندرہ فیصد مریضوں میں جسم اور جوڑوں میں تکلیف دیکھنے میں آئی ہے۔