کورونا کی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ مثبت اثرات بھی سامنے آنے لگے

  • May 5, 2020, 8:39 pm
  • World News
  • 138 Views

کورونا کے ڈر کی وجہ سے 3 لاکھ برطانوی شہریوں نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی۔تفصیلات کے مطابق کورونا کی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ مثبت اثرات بھی سامنے آنے لگے ہیں۔وائرس سے بچاؤ کیلئے 3 لاکھ برطانوی شہریوں نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی ہے۔برطانیہ میں ایک تحقیقی ادارہ کے سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران لاکھوں افراد نے میں کورونا وائرس کے خطرے کو کم کرنے کے لیے نکوٹین کی عادت کو ترک کردیا ہے، تحقیق کے مطابق کورونا وائرس پھیپھڑوں کو تباہ اور جسم کے سانس کے نظام کو نشانہ بناتا ہے ۔
تمباکو نوشی کرنے والوں کی پھیپڑوں کی صحت خراب ہوتی ہے، سگریٹ نوشی سے کورونا کو روکا جا سکتا ہے یا نہیں اس پر تحقیق کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ کورونا ہو جانے کی خوف سے 3 لاکھ برطانوی شہریوں نے سگریٹ نوشی چھوڑ دی۔
خیال رہے کہسائنسی جریدے نیچر میں شائع والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق انسان کے تندرست پھیپھڑوں کے خلیے نقصان زدہ پھیپھڑے کی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کیلئے سگریٹ نوشی ترک کرنا ضروری ہے، تمباکو میں متعدد ایسے عناصر موجود ہوتے ہیں جنھیں پھیپھڑے کے خلیوں میں تبدیلی کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے، آہستہ آہستہ یہ تبدیلیاں صحت مند خلیوں کو خراب کر دیتی ہیں جس سے کینسر پیدا ہو سکتا ہے۔

برطانیہ کے یونیورسٹی کالج لندن کی ریسرچر ڈاکٹر کیٹ گوورس نے کہا ہے کہ ان خلیوں کو کسی چھوٹے ٹائم بم کی طرح تصور کیا جانا چاہیے جو کینسر کی جانب اگلے قدم کے انتظار میں تیار بیٹھے ہوتے ہیں لیکن پھیپھڑوں میں چند ایسے خلیے بھی موجود ہوتے ہیں جو سگریٹ نوشی سے متاثر نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہا ہے کہ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ سگریٹ نوشی کے دوران وہ خود کو کیسے محفوظ رکھ پاتے ہیں اور جب کوئی شخص سگریٹ پینا چھوڑ دیتا ہے تو یہی صحت مند خلیے تعداد میں بڑھنے لگتے ہیں اور پھیپھڑے میں موجود متاثرہ خلیوں کی جگہ لینے لگتے ہیں جس سے پھیپھڑے صحت مند ہو جاتے ہیں۔
انسان کے پھیپھڑے میں ایسے صحت مند خلیے موجود ہوتے ہیں جو پھیپھڑے کی مرمت کر سکتے ہیں۔ برطانیہ میں ہر سال پھیپھڑے کے کینسر کے 47 ہزار کیسز سامنے آتے ہیں اور ان میں سے تین چوتھائی کی وجہ سگریٹ نوشی ہوتی ہے۔