ملک بھر میں ام المومنین سیدہ کائنات حضرت عائشہ صدیقہ کا یوم وفات انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا

  • May 12, 2020, 2:05 am
  • National News
  • 111 Views

ملک بھر میں ام المومنین سیدہ کائنات حضرت عائشہ صدیقہ کا یوم وفات انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا
لاہور( ویب ڈیسک )پاکستان علما کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں ام المومنین سیدہ کائنات حضرت عائشہ صدیقہ کا یوم وفات انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقع پر علما و مشائخ نے کہا ہے کہ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ کی سیرت و کردار خواتین اسلام کے لئے مشعل راہ اور اخروی نجات کا بہترین ذریعہ ہے۔ یوم عفیفہ کائنات کے موقع پر ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہم خواتین کے حقوق کی راہ میں حائل تمام معاشرتی رکاوٹوں کو دور کریں گے۔ انہیں ناصرف زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا بلکہ جائیداد میں ان کے حصے کو تقسیم وراثت کی اکائی بھی مانا جائے گا۔ معاشرے سے جہیز جیسی لعنت کو ختم کر کے نکاح کو آسان بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان علما کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ،مولانا عبدالکریم ندیم ، مولانا محمد رفیق جامی اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ قائدین نے کہا ہے کہ ظہور اسلام سے قبل عورت المناک صورتحال سے دوچارتھی جس سے اسے اسلام نے آزادی دی۔ عورت کے حقوق کاتحفظ اسلام کے عطاکردہ ضابطوں سےہی ہوسکتا ہے۔ حقوق نسواں کے تحفظ کا مفہوم انفرادی، معاشرتی، خاندانی اور عائلی سطح ہر عورت کو ایسا تقدس اور احترام فراہم کرنا ہے جس سے معاشرے میں اس کے حقوق کے حقیقی تحفظ کا اظہار ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کی آمد عورت کے لئے غلامی، ذلت اور ظلم و استحصال کے بندھنوں سے آزادی کاپیغام تھی۔ اسلام نے ان تمام قبیح رسوم کا قلع قمع کردیا جو عورت کے انسانی وقار کے منافی تھیں اور عورت کو وہ حقوو عطا کیے جس سے وہ معاشرے میں عزت و تکریم کی حقدار قرار پائی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے جو حقوق عورت کو دئیے آج ان کی راہ میں حائل معاشرتی رکاوٹوں کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام نے عورت کو وراثت میں حق دیا لیکن معاشرے نے اس سے یہ حق چھین لیا، اسلام نے عورت کو تعلیم کا حق دیا لیکن معاشرے نے ان پر تعلیم کے دروازے بند کرنے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایااسلام نے حکم دیا کہ بچیوں کا نکاح کراو لیکن معاشرے نے جہیز جیسی لعنت کو مسلط کرکے رکاوٹیں کھڑی کیں ۔ آج یوم سیدہ کائنات کا ہر مسلمان سے یہ تقاضا ہے کہ وہ عورتوں کے ان حقوق کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنےکے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ اور مسلمان خواتین کی زندگیوں میں آسانیاں لائے۔ انہوں نے کہا کہ نفسا نفسی اور فتنوں کے اس دور میں اسلامی ومعاشرتی اقدار کو بالائے طاق رکھ کر آزادی نسواں کے نام پر اس ملک میں جو کھیل کھیلنے کی کوشش کی جاتی یے وہ ایک مادر پدر آزاد معاشرہ دے کر قوم کو اسلام سے دوری کے راستےپر ڈالنے کی کوشش ہے۔ ایسے حالات میں ہر درد مند مسلمان کا فرض ہے کہ وہ اسوہ سیدہ عائشہ صدیقہ کو عام کرے, اپنی خواتین کو اسے اپنانے کی تلقین کرے تاکہ ہمارے گھروں میں بھی اللہ کی رحمتوں کا نزول ہو۔