سوشل میڈیا پر شرمندگی کا سامنا، بھارتی پولیس نے پاکستانی کبوتر کو آزاد کر دیا
- May 29, 2020, 11:15 am
- World News
- 147 Views
Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ø¬Ù…ÙˆÚº Ùˆ کشمیر Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ú©Ø§ØªÚ¾ÙˆØ§ Ú©Û’ سینئر پولیس سپرٹنڈنٹ شالیندر کمار Ù†Û’ اس بات Ú©ÛŒ تصدیق Ú©ÛŒ Ú©Û Ø¯Ùˆ روز قبل Ù¾Ú©Ú‘Û’ جانے والے پاکستانی کبوتر Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا گیا ÛÛ’Û”
سوشل میڈیا پر شرمندگی کا سامنا، بھارتی پولیس Ù†Û’ پاکستانی کبوتر Ú©Ùˆ آزاد کر دیا۔ تÙصیلات Ú©Û’ مطابق سوشل میڈیا پر سخت تنقید اور سبکی Ú©Û’ بعد بھارتی پولیس Ù†Û’ دو روز قبل Øراست میں لیا جانے والا پاکستانی Ù…Ø¨ÛŒÙ†Û Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³ کبوتر آزاد کردیا ÛÛ’Û” خبر ایجنسی Ú©Û’ مطابق Ù…Ù‚Ø¨ÙˆØ¶Û Ø¬Ù…ÙˆÚº Ùˆ کشمیر Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ú©Ø§ØªÚ¾ÙˆØ§ Ú©Û’ سینئر پولیس سپرٹنڈنٹ شالیندر کمار Ù†Û’ اس بات Ú©ÛŒ تصدیق Ú©ÛŒ Ú©Û Ø¯Ùˆ روز قبل Ù¾Ú©Ú‘Û’ جانے والے پاکستانی کبوتر Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا گیا ÛÛ’Û”
بھارتی پولیس Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا Ú©Û ÛŒÛ Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³ کبوتر ÛÛ’ جس Ú©Û’ پنجوں میں ڈالے گئے پلاسٹک Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù„Û’ پر ایک موبائل نمبر لکھا تھا جسے بھارتی پولیس Ù†Û’ ایک Ø®ÙÛŒÛ Ú©ÙˆÚˆ بتایا تھا۔ ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û Ú©Û’ بعد پاکستان Ú©Û’ سرØدی Ø¹Ù„Ø§Ù‚Û Ø´Ú©Ø± Ú¯Ú‘Ú¾ Ú©Û’ گاؤں بگا Ú©Û’ رÛائشی Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ بیان سامنے آیا جس میں اس Ù†Û’ Ú©Ûا Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±Øª میں پکڑا جانے والا کبوتر اس Ú©ÛŒ ملکیت ÛÛ’ØŒ اس Ù†Û’ عید Ú©Û’ روز کبوتر اڑائے تھے مگر گولڈن نسل Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ù…Ø§Ø¯Û Ú©Ø¨ÙˆØªØ±ÛŒ واپس Ù†Ûیں آئی۔
Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ Ú©Ûا تھا Ú©Û Ù¾Ù„Ø§Ø³Ù¹Ú© Ú©Û’ Ú†Ú¾Ù„Û’ پر اس کا موبائل نمبر لکھا Ûوا ÛÛ’Û” اس سے قبل بھارت میں Ù¾Ú©Ú‘Û’ جانے والے کبوتر کا پاکستانی مالک Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ ایک ویڈیو منظر عام پر آئی۔ ضلع نارووال Ú©ÛŒ تØصیل شکرگڑھ Ú©Û’ نواØÛŒ گاؤں Ú©Û’ Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Ø§Ù…ÛŒ شخص Ù†Û’ دعویٰ کیا Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒ Ùورسز Ù†Û’ جاسوسی Ú©Û’ الزام میں جو کبوتر پکڑا ÛÛ’ اس کا مالک ÙˆÛ ÛÛ’Û”
The owner of the Pakistani pigeon that India has captured has been found. He says that my pigeon should be released or else I will protest. pic.twitter.com/XhgFdWmlmM
— R Zubair (@RZubair8) May 28, 2020
Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ø§Ø³Û’ کبوتر پالنے کا شوق ÛÛ’ اسی لیے اس Ù†Û’ درجن سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ú©Ø¨ÙˆØªØ± پال رکھے Ûیں۔
Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ú©Û’ مطابق اس کا گھر پاک بھارت سرØد سے صر٠4 کلومیٹر دور واقع ÛÛ’Û” عید Ú©Û’ روز اس Ù†Û’ عید Ú©ÛŒ خوشی میں کبوتروں Ú©Ùˆ Ùضا میں اڑایا تھا Ú©Û Ø§ÛŒÚ© کبوتر بھارت Ú©ÛŒ جانب چلا گیا۔ Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ú©Ø¨ÙˆØªØ± Ú©Ùˆ رنگ اس Ù†Û’ لگایا ÛÛ’ اور پرندے Ú©Û’ پاؤں میں Ú†Ú¾Ù„Û’ ڈالے گئے Ûیں جن پر اس کا Ùون نمبر بھی لکھا ÛÛ’Û” Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ اپنے ویڈیو بیان میں Ú©Ûا Ú©Û Ú©Ø¨ÙˆØªØ± ایک معصوم جانور ÛÛ’ اور امن Ú©ÛŒ علامت ÛÛ’ØŒ میرے کبوتر جاسوس Ù†Ûیں Ûیں۔
انÛÙˆÚº Ù†Û’ Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¨Û Ú©ÛŒØ§ ÛÛ’ Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒ وزیراعظم نریندر مودی میرے کبوتر Ú©Ùˆ پورے پروٹوکول اور عزت Ú©Û’ ساتھ واپس کریں۔ ÛŒÛ Ø¨ÛŒØ§Ù† سامنے آنے Ú©Û’ بعد سوشل میڈیا پر بھارتی پولیس اور میڈیا پر خوب تنقید شروع ÛÙˆ گئی، اس شرمندگی سے بچنے Ú©Û’ لیے بالآخر بھارتی پولیس Ù†Û’ جاسوس سمجھ کر Ù¾Ú©Ú‘Û’ گئے پاکستانی کبوتر Ú©Ùˆ آزاد کردیا ÛÛ’Û” نجی Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ Ú©Û’ مطابق Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ بتایا Ú©Û Ø§Ø³Û’ خوشی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ کبوتر Ú©Ùˆ آزاد کردیا گیا ÛÛ’ لیکن اگر اسے Ùضا میں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ Ú©Û’ بجائے اسے واپس کردیا جاتا تو Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ú†Ú¾Ø§ Ûوتا، اس Ù†Û’ Ú©Ûا اب اس Ú©ÛŒ آنکھیں اپنے کبوتر Ú©ÛŒ واپسی Ú©ÛŒ منتظر Ûیں، اس Ù†Û’ ÛŒÛ Ú©Ø¨ÙˆØªØ± مقابلے Ú©Û’ لیے تیار کیا تھا۔
Øبیب Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ Ú©Ûنا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ú¯Ø± کبوتر واپس آ گیا تو اسے مقابلے میں اڑاؤں گا۔ خیال رÛÛ’ Ú©Û Ø¹ÛŒØ¯ Ú©Û’ دوسرے روز ایک بار پھر سے بھارتی میڈیا Ù†Û’ دعویٰ کیا تھا Ú©Û Ø¨Ú¾Ø§Ø±ØªÛŒ Ùوج Ù†Û’ کشمیر کاتھوا سیکٹر سے پاکستان کا جاسوس کبوتر Ù¾Ú©Ú‘ لیا ÛÛ’ اوربھارتی Ùوج Ú©ÛŒ جانب سے Ú©Ûا جا رÛا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø³ کبوتر پر Ø´Ú© ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø¬Ø§Ø³ÙˆØ³ÛŒ Ú©ÛŒ ٹریننگ لیتا رÛا ÛÛ’Û” بھارتی میڈیا دعویٰ کر رÛا تھا Ú©Û Ú©Ø¨ÙˆØªØ± Ú©Û’ ساتھ Ú©ÙˆÚˆÚˆ میسج بھیجا گیا تھا جس Ú©Ùˆ ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کرنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ جا رÛÛŒ ÛÛ’Û” دوسری جانب بھارتی میڈیا پر نشر Ûونے Ú©Û’ بعد ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø± بھارت Ú©ÛŒ جھگ Ûنسائی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø¨Ù† گئی۔ سوشل میڈیا صارÙین Ù†Û’ خبر پر بھارتی میڈیا اور Ùوج کا خوب مذاق بنایا۔