امریکا، مظاہرین رکاوٹیں اور جنگلے گرا کر وائٹ ہاؤس کے قریب پہنچ گئے

  • June 1, 2020, 1:46 pm
  • World News
  • 74 Views

امریکہ کے کئی شہروں میں کرفیو اور پابندیوں کے باوجود پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل کے خلاف احتجاج جاری ہے اور ریلیاں بھی نکالی گئی ہیں۔سیٹائل سی نیویارک ہزاروں افراد نے مارچ کیا۔مظاہرین رکاوٹیں اور جنگلے گراکر وائٹ ہاؤس کے قریب پہنچ گئے۔مظاہروں کے وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے بنکر میں پناہ لی۔
سیکریٹ سروس کے ایجنٹوں نے جمعہ کی رات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے ایک بنکر پہنچایا جب سیکڑوں مظاہرین احتجاج کر رہے تھے۔

بنکر دہشت گردی کے حملوں جیسے ہنگامی حالات میں استعمال کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا جہاں ٹرمپ نے قریبا ایک گھنٹا گزارا۔ امریکی دارالحکومت میں رات کو کرفیو لگا دیا گیا۔
واشنگٹن ڈی سی میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو رہے گا۔

ہفتے کی رات پولیس پر حملہ ہنگاموں جلاؤ گھیراؤ کے بعد پندرہ ریاستوں میں نیشنل گارڈز کا گشت جاری ہے۔ پولیس نے نیویارک میں 350 اور ہیوسٹن میں 130 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔میامی میں کرفیو کے باوجود لوٹ مار کی گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی شب ریاستی گورنرز پر زور دیا کہ وہ تشدد اور تخریب کاری کے مرتکب عناصر سے سختی سے نمٹیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹرپر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں انہوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پرتشدد اور خونی مظاہروں کی روک تھام کے لیے نیشنل گارڈ کو طلب کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ انتشار پسندوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ تخریب کاروں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ تخریب کار اور انتشار پسند عناصر کرنا چاہتے ہیں امریکا ایسا ہرگز نہیں چاہتا۔امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ ریاستی حدود عبور کرنے والوں کے خلاف لامحدود فوجی طاقت اور گرفتاریوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے نوٹ کیا کہ نیشنل گارڈ نے منیاپولیس غنڈوں کو گرفتار کیا۔ گرفتار ہونے والوں میں ریاست سے باہر سے آنے والے عناصر شامل تھے۔ٹرمپ نے کہا کہ اب فلاڈیلفیا میں امن و امان کی حالت بہتر ہے۔ تخریب کاروں نے فلاڈیلفیا میں دکانوں میں لوٹ مار کی۔ ان کی روک تھام کے لیے نیشنل گارڈز کو آنا چاہیے۔