پی آئی اے میں کئی پائلٹس کے لائنسس جعلی ہونے کا انکشاف

  • June 11, 2020, 2:21 pm
  • National News
  • 82 Views

وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا ہے کہ ہمارے کئی پائلٹ جعلی لائسنس ہولڈر ہیں جن کو ماضی میں جعلی لائسنس دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی بھی انکوائری کر وا کر ایوان میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔ماضی میں 546 افراد کو جعلی ڈگری پر پی آئی اے میں ملازمت کی گئی، ہر ادارے کو سیاست زرہ کیا گیا۔
پی آئی اے کے طیارے حادثے کی شفاف تحقیقات کے لیے پائلٹس کی بین الاقوامی تنظیم اور ترکش ایئر لائن کے سینئر پائلٹس سے مدد لی جائے گی۔ماضی میں ہونے والے طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ سامنے نہیں آ سکی اور حالیہ ادوار میں بھی کئی حادثے ہوئے۔کسی ذمہ دار کا تعین نہ ہوا اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔
غلام سرور خان نے کہا کہ ہم سب لوگ اس کے ذمہ دار ہیں لیکن ہمیں چیزوں کو ٹھیک بھی کرنا ہے اس لیے احتساب ہوگا تاکہ ان واقعات پر مستقبل قابو پایا جاسکے۔

وفاقی وزیر سول ایوی ایشن غلام سرور خان نے سینیٹ کو بتایا کہ اس انکوائری کو میں انٹر نیشنل پائلٹ ایسوسی ایشن کا سینئر پائلٹ انکوائری کمیٹی کا حصہ ہوگا۔اس مقصد کیلئے ہم خط لکھ چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ طیارے میں کل 99 افراد موجود تھے،واقعہ میں 97 لوگ شہید ہوئے۔خوش قسمتی سے 2 لوگ بچ گئے،دو افراد کی شناخت نہیں ہوسکی۔نہوںنے کہاکہ82 فیملیز کی مالی مدد کی گئی،زخمیوں کو بھی معاوضہ دیا گیا،16 گھروں کو نقصان اس میں ایک بچی شہید ہوئی۔
انہوںنے کہاکہ تمام گھروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔غلام سرور خان نے کہا کہ دونوں باکس ریکور ہوچکے ہیں،باکس میں تمام ریکارڈنگ موجود ہے،باکس کارروائی کے لیے فرانس بھیجے اور واپس بھی آگئے،اس دوران جو بھی رابطے اور ریکارڈنگ ہوئی موجود ہے۔تحقیقاتی انکوائری رپورٹ بھی آئیگی اور ذمے داران کے خلاف ایکشن بھی ہوگا۔انکوائری رپورٹ سے قبل پائلٹ کو ذمے دار ٹھہرانے کی خبروں کا نوٹس میں خود لوں گا۔