ملک میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ، مریضوں کی تعداد 1لاکھ 25 ہزار 933 ہوگئی

  • June 12, 2020, 11:10 am
  • COVID-19
  • 140 Views

اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 25 ہزار 933 ہوگئی۔

24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ 6397 کیسز سامنے آگئے جب کہ 107 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر اب تک 8 لاکھ 9 ہزار 169 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ 6397 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 25 ہزار 933 ہوگئی جبکہ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 40247 ہے۔
پنجاب میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض ہیں جہاں اب تک 47382 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ سندھ میں 46 ہزار 828، خیبرپختونخوا میں 15 ہزار 787، بلوچستان میں 7 ہزار 673، اسلام آباد میں 6699، آزاد کشمیر میں 534 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 107 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد اموات کا مجموعہ 2 ہزار 463 ہوگیا۔

میئر اسلام آباد کورونا کا شکار

میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔ شیخ انصر عزیز گزشتہ کئی روز سے کورونا زدہ علاقوں کا دورہ کر رہے تھے اور شہریوں کے ٹیسٹ کروانے کے عمل کی خود نگرانی کی تھی،۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ مثبت ہونے کی سوشل میڈیا پر تصدیق کردی۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔