لداخ کے مقام پر بھارت اور چین کے درمیان جھڑپیں، بھارتی فوج کو بھاری جانی نقصان

  • June 16, 2020, 3:14 pm
  • World News
  • 92 Views

چین کے ساتھ سرحد پر جھڑپ میں تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق اپریل کے بعد سے چین اور بھارت کے مابین تعلقات کشیدہ ہیں جب کہ سرحدوں پر جھڑپیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔آج بھی لداخ کے مقام پر دونوں افواج کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوج کا افسر جب کہ دو سپاہی ہلاک ہو گئے۔
منگل کے روز بھارتی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں پیر کی شب ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے دونوں عسکریت پسندوں کے سینئر عہدیداروں کے درمیان ایک میٹنگ جاری ہے۔"وادی گالان میں جاری عدم استحکام کے عمل کے دوران دونوں افواج میں جھڑپ ہوئی۔جس میں ہلاکتیں ہوئیں۔
واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں سرحدی تنازعہ کے حل اور دونوں فوجوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اعلٰی فوجی قیادت کے درمیان بات چیت شروع ہوگئی ہے۔

بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے پانچ کلیدی مقامات پر دونوں ملکوں کی فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ ان علاقوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں اسی لیے بھارت نے چین کی مقامی فوجی قیادت سے بات چیت کی پیشکش کی تھیچونکہ بات چیت کی پیشکش بھارت نے کی تھی اس لیے گفت و شنید بھارتی سرحدی پوائنٹ چوشولو مولڈو کی ایک ہًٹ میں ہو رہی ہیں۔
بھارت کی جانب سے اس وفد کی قیادت 14 کور کے لیفٹنٹ جنرل ہریندر سنگھ کر رہے ہیں جبکہ چینی وفد کے سربراہ تبت کے ضلعی سطح کے فوجی کمانڈر ہیں۔ اس سے قبل بھی دونوں جانب کے فوجیوں کے درمیان چیت ہوئی ہے تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بات چیت میں بھارتی وفد مشرقی لداخ کے تمام علاقوں میں مئی سے پہلے کی پوزیشن کو بحال کرنے پر زور دیگا اور جن علاقوں میں چینی فوج اس وقت موجود ہے وہاں سے اس کے واپس جانے کو کہیگا۔
بھارت، سرحد پر چینی فوجیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کا بھی مخالف ہے اور چاہتا ہے کہ فوجوں کی تعداد میں کمی کی جائے۔ اس کا تیسرا مطالبہ یہ کہ چین سرحد پر بھارت کی جانب سے کھڑے کیے جانے والے انفراسٹرکچر میں رخنہ اندازی نہ کرے اور تعمیراتی کاموں کو چلنے دے۔