پاکستانی ماہرہن نے فیس بُک ایوارڈ اپنے نام کرلیا

  • June 20, 2020, 1:43 pm
  • Science & Technology News
  • 161 Views

دنیا میں سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے نفرت انگیز مواد روکنے کی منصوبہ بندی کا فیس بک ریسرچ ایوارڈ پاکستانی ماہرین نے اپنے نام کرکے پاکستان کا نام عالمی دنیا میں روشن کردیا۔

گزشتہ دنوں پہلے ایشیاء پیسیفک کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ریسرچ انیشیٹو میں اخلاقیات کے فاتحین کا اعلان کیا گیا اور ایوارڈ سے نوازا گیا۔

نو مختلف ممالک سے جیتنے والوں میں پنجاب کی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی (آئی ٹی یو) کے پروفیسر جنید قادر اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر فرائض سر انجام دینے والی شریک ریسچر آمنہ راقب بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک نے سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کے ذریعے نفرت انگیز اور جھوٹا مواد پھیلانے سے روکنے کے اقدامات میں مؤثر حکمت عملی پر مشتمل تجاویزی ریسرچ رپورٹس طلب کی تھیں۔

عالمی پرائیویسی اسمبلی کے اے آئی میں ڈیٹا پروٹیکشن دسمبر 2019 میں تجاویز (آر ایف پی) کے لیے درخواستیں لینا شروع کیں۔

ایشیاء پیسیفک کے تحت مختلف ممالک سے 50 رپورٹس موصول ہوئیں، جن میں ریسرچ کی بنیاد پر مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلی جنس) کے استعمال سے اخلاقیات کے شعبے میں سوچی سمجھی اور خیالی توازن قائم کرنے والی تعلیمی تحقیق میں مدد دینے کے لیے منصوبہ بندی کیلئے تجاویز مانگی گئی تھیں۔

جنید قادر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس منصوبے سے ناصرف اسلامی تعلیمات کی ترویج بلکہ نفرت انگیز اور جھوٹ پر مبنی مواد کو بھی روکنا ممکن ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیش کردہ فریم ورک کے ذریعے پروجیکٹ ٹیم اے آئی کے دیگر اخلاقیات کے فریم ورک کے ساتھ مشغول ہونے کی کوشش کرے گی اور نئی تجاویز پیش کی جائیں گی جو علوم اور اسلامی اخلاقی اصولوں اور رہنما اصولوں کے بارے میں عمومی علم کو آگے بڑھا سکتی ہے۔