امریکی صدر کی ریلی میں کرونا ایس او پیزکی دھجیاں بکھر گئیں

  • June 21, 2020, 12:28 pm
  • World News
  • 89 Views

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے نیشنل گارڈز میدان میں اتارے تو احتجاج ختم ہوا . امریکی ریاست اوکلاہوما میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نیشنل گارڈز میدان میں اتارے اور احتجاج ختم ہو گیا امریکی صدر نے اپنے خطاب کے دوران امریکی نشریاتی ادارے سی این این پر بھی تنقید کی.
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے بائیں بازو کے سیاستدان کیا کر رہے ہیں پولیس پر تشدد کی بات کوئی نہیں کر رہا اور نہ ہی کوئی لٹیروں کی بات کر رہا ہے.
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کوئی کوروناکی بات نہیں کررہا اور نہ ہی ماسک کی جبکہ مجھ پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ٹرمپ نے کیا خوفناک بات کی انہوں نے کہا کہ نیو جرسی کے گورنر نے مجھے کہا ہزاروں لوگ مر گئے لیکن بچے ہم سے زیادہ مضبوط ہیں اس لیے سکول اور دیگر پبلک مقامات کھول دیں.

امریکی صدر نے ریاست اوکلاہوما کے شہر ٹلسا سے دوسری مدت صدارت کے لیے ”کم بیک ریلی“کے نام سے اپنی انتخابی مہم کا آغازکردیا ہے ان ڈور ریلی کے دوران صدر ٹرمپ نے ان الیکشنز کو امریکی عوام کے لیے قومی ورثے اور بائیں بازو کی بنیاد پرستی کے درمیان انتخاب قرار دیا . لیکن یہ مہم جس کا اصولی طور پہ آغاز بھرے مجمعے سے ہونا چاہیے تھا اس میں ہزاروں خالی سیٹیں ٹرمپ حامیوں کا مزا کرکرا کرتی نظر آ رہی تھیں اسی دوران الیکشن مہم چلانے والے کچھ افراد میں بھی کرونا وائرس ٹیسٹ پازیٹو سامنے آیا ہے ایک لاکھ20 ہزار امریکیوں کو ہلاک کر دینے اور 40 لاکھ امریکی شہریوں کو بے روزگار کر دینے والی اس مہلک وبا کرونا کے دوران صدارتی الیکشن مہم شروع کرنے پر صدر ٹرمپ کو وارننگز بھی دی گئیں جنہیں انہوں نے یکسر نظر انداز کر دیا.
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 2020 میں چوائس بڑی سادہ سی ہے یا تو آپ بائیں بازو والوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں یا آپ سینہ تان کر ایک محب الوطن امریکی بن جائیں اور ڈٹ جائیں. یہاں انہیں نے لفظ BOW استعمال کیا تھا جو حالیہ جارج فلائیڈ مظاہروں میں سیاہ فام افراد سے ہمدردی کے استعارے کے طور پر بھی برتا جاتا ہے صدر ٹرمپ نے دوران تقریر کرونا وائرس کے لیے”کنگ فو“ کی طرز پر کنگ فلو کی اصطلاح بھی استعمال کی ساتھ ساتھ انہوں نے امریکہ میں بڑھتے کرونا کیسوں اور ہلاکتوں کے باوجود اپنی کرونا دفاعی پالیسیوں کے حق میں کافی دلائل بھی دیے.
انہوں نے کہا کہ بے تحاشا ٹیسٹ کیے جانے کی وجہ سے اتنے زیادہ لوگ کرونا کا شکار نظر آ رہے ہیں ٹیسٹ کی رفتار امریکیوں کو فورا کم کر دینی چاہیے یہ اس بارے میں ان کے موقف کا اعادہ تھا جس وقت ٹرمپ یہ الفاظ کہہ رہے تھے کہ اس وقت میرے ساتھ ایک بہت بڑی خاموش اکثریت موجود ہے، اس وقت ان کی اس ان ڈور ریلی میں ایک تہائی خالی کرسیاں سامنے موجود تھیں.
ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران کرسیاں خالی ہونے کی وجہ یہ بتائی کہ میڈیا لوگوں کو وبا سے ڈرا رہا ہے اور سٹیڈیم کے باہر کچھ احتجاجی موجود ہیں جو میرے حمایتیوں کو اندر نہیں آنے دیتے لوگ ان کی حرکتوں سے پریشان ہیں. یاد رہے کہ ریلی سے پہلے ان کی مہم چلانے والے عملے کے چھ افراد میں کرونا پازیٹو کی تشخیص ہوئی تھی ریلی میں ان کا موقف سختی سے بائیں بازو مکالف رہا اور وہ مجسمے گرانے یا فوجی اڈوں کے پرانے نام تبدیل کر دینے جیسی آرا کے خلاف بات کرتے رہے.
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایسا قانون بنایا جائے جس کے تحت امریکی جھنڈا جلانے والے کو ایک سال قید کی سزا دی جا سکے دوران تقریر انہوں نے الہان عمر پر تنقید کی روایت جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان کے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے، وہ صومالیہ سے آئی تھیں اور ہمیں بھی ویسا ہی بنانا چاہتی ہیں. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ کی ٹیم کو کم از کم ایک لاکھ لوگوں کے جمع ہونے کا اندازہ تھا لیکن مجمع اس سے بہت کم اکٹھا ہوا آزاد ذرائع کے مطابق سٹیڈیم کے باہر بھی کوئی ایسی سرگرمی دکھائی نہیں دی جو لوگوں کو شرکت سے روک سکے ریلی کے شرکائے کار کو ماسک اور سینیٹائزر تقسیم کیے گئے جن کا استعمال بہت کم دیکھنے میں آیا.
گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دیگر ممالک کورونا مریضوں کو کلوروکوئن دوا دے رہے ہیں تاہم امریکی ادارے اس میں ناکام رہے ان کا کہنا تھا کہ کورونا ٹیسٹ روک دیے جائیں تو کیسز کی تعداد بھی کم ہو جائے گی. اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر 2020 میں صدارتی الیکشن ہار گیا تو پھر کچھ اور کروں گا ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد کو روکنے کے لیے گلے کو مضبوطی سے پکڑنے کو ختم کرنا ہو گا چوک ہولڈز پر پابندی عائد کرنا اچھی چیز ہے کچھ حالات کے لیے ہمیں اس کی ضرورت پڑ سکتی ہے.