ملک میں کورونا کی تباہ کاریاں؛ جاں بحق افراد کی تعداد 3500 سے تجاوز کرگئی

  • June 21, 2020, 2:21 pm
  • COVID-19
  • 112 Views

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 119 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اس وائرس سے لقمہ اجل بننے والوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 501 ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 31 ہزار 681 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر 10 لاکھ 42 ہزار 787 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر سے کورونا وائرس کے مزید 4 ہزار 951 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 76 ہزار 617 ہو گئی۔ جن میں سے 67 ہزار 892 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سندھ میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 67 ہزار 353، پنجاب میں 65 ہزار 739، خیبرپختونخوا میں 21 ہزار 444، بلوچستان میں 9 ہزار 328، اسلام آباد میں 10 ہزار 662، آزادکشمیر میں 813 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 278 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 119 مریض جاں بحق ہوگئے ہیں،جس کے بعد اس وائرس سے لقمہ اجل بننے والوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 501 ہوگئی ہے ۔
کورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں ایک ہزار 407 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں ایک ہزار 48، خیبر پختونخوا میں 808، اسلام آباد میں 98، گلگت بلتستان میں 21، بلوچستان میں 100 اور آزاد کشمیر میں 19 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔